نئی دہلی: آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) کے نیورولوجسٹ پروفیسر M.V. پدما سریواستو نے جمعرات کو کہا کہ اسٹروک بھارت میں موت کی دوسری سب سے عام وجہ ہے، اس سے ملک میں ہر 4 منٹ میں ایک شخص ہلاک ہوتا ہے۔ پدم شری ایوارڈ یافتہ نیورولوجسٹ نے سرگنگا رام ہسپتال میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا، "بھارت میں ہر سال تقریباً 1,85,000 اسٹروک کے کیسز سامنے آتے ہیں، ہر 40 سیکنڈ میں اسٹروک کا ایک نیا معاملہ سامنے آتا ہے۔ گلوبل برڈن آف ڈیزیز (GBD) کے مطابق، بھارت میں ہر سال اسٹروک کی 68.6 فیصد کیسز سامنے آتے ہیں، 70.9 فیصد اموات اسٹروک سے ہوتی ہے۔ اور 77.7 فیصد لوگ اسٹروک سے معذور ہوتے ہیں۔ سریواستو نے کہا کہ یہ اعداد و شمار بھارت کے لیے تشویشناک ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو ناقص وسائل کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
اس کے علاوہ فالج کے واقعات نوجوان اور درمیانی عمر کے لوگوں میں زیادہ ہے۔ جی بی ڈی کے تجزیے کے مطابق 20 سال سے کم عمر کے تقریباً 52 لاکھ (31 فیصد) بچے فالج کے شکار ہیں۔ سریواستو نے کہا کہ بعض اوقات میں اسٹروک جان لیوا ہو سکتا ہے یا فالج کا سبب بن سکتا ہے اس لیے جلد از جلد اس کا علاج کیا جانا چاہیے۔ سریواستو نے کہا، "بھارت میں امیر اور غریب وسائل کے نظام کے درمیان فرق کو دور کرنے کے لیے ٹیلی اسٹروک ماڈل اپنایا جاتا ہے۔ ٹیلی میڈیسن/ٹیلی اسٹروک سہولیات کا نفاذ معاشی اور جغرافیائی طور پر معذور اور سماج کے محروم طبقات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔