لکھنؤ: سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (SGPGI) کو اگلے سال سے کڈنی ٹرانس پلانٹ کے لیے ایک نئی سہولت ملے گی۔ ایس جی پی جی آئی ایم ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر رادھا کرشنا دھیمان نے کہا کہ ہسپتال ایک سال میں 130 گردے ٹرانسپلانٹ کرتا ہے۔ اس لئے آئندہ ایک سال کے اندر، انسٹی ٹیوٹ کڈنی ٹرانس پلانٹ کا مرکز شروع کرے گا اور بعد از آپریشن ICU بستروں میں اضافہ کرے گا۔ ہم ایک سال میں 500 سے زائد کڈنی ٹرانسپلانٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس کا مقصد موجودہ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا اور ماہرین، آپریشن تھیٹرز، نرسوں اور دیگر معاون عملے کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے تاکہ گردے کے مریضوں کے انتظار کی مدت کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا- 200 بستروں پر مشتمل کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹر تیار ہے اور اگلے سال سے ہم اس عمارت کو استعمال کرنے جا رہے ہیں۔ فی الحال ہم ہر ہفتے تقریباً 2-3 ٹرانسپلانٹ کر سکتے ہیں۔ مرکز کے فعال ہونے کے بعد اسے بڑھا کر 10-15 فی ہفتہ کردیا جائے گا۔
ملک کے کئی حصوں اور یہاں تک کہ سرحد پار سے گردے کے مریض ایس جی پی جی آئی ایم ایس میں آتے ہیں کیونکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں 12-15 لاکھ روپے کے مقابلے یہاں 2.5-5 لاکھ روپے میں سرجری ہوجاتی ہے۔ ریاست میں بہت کم مریض ہی وقت پر کڈنی ٹرانسپلانٹ کرا پاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اتر پردیش میں گردے کے 40 ہزار مریضوں کو ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے۔ تاہم، ریاست میں ایک سال میں 250 سے زیادہ گردے کی پیوند کاری نہیں کی جاتی ہے۔ ان میں سے 130 کو SGPGIMS میں ہی ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔