حیدرآباد:سورج کی روشنی کے بغیر زمین پر زندگی ممکن نہیں ہے، لیکن سورج کی روشنی کے ساتھ پارابیگنی کرنے بھی آتی ہیں جو زندگی کے لیے مضر ہوتی ہے۔ زمین کے وایومنڈل کے ارد گرد ایک تہہ ہوتی ہے جو ہمیں نقصان دہ پارابیگنی شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اسی تہہ کو اوژون تہہ کہتے ہیں۔ سورج کی روشنی زندگی کو ممکن بناتی ہے اور اوژون تہہ زندگی کو بچاتی ہے۔ اس لیے 16 ستمبر کو اوژون دیوس منایا جاتا ہے۔ World ozone day 2022
اوژون تہہ ایک نازک گیس کی ڈھال ہے، جو سورج کی مضر شعاعوں سے زمین کو بچاتی ہے۔ اوژون کا عالمی دن ہر سال 16 ستمبر کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو اوژون سے آگاہ کرنا ہے۔ جس طرح سے جنگ میں ڈھال اور زرہ زندگی کی حفاظت کرتے ہیں، اسی طرح سے اوژون کی تہہ بھی ماحول کو نقصان دہ اور جسم پر مضر اثرات سے بچاتی ہے۔
اوژون کیمیائی طور پر تین آکسیجن ایٹموں کا ایک مالیکیول ہے جو بنیادی طور پر فضا کی اوپری سطح میں پایا جاتا ہے۔ یہ زمین کی سطح سے 10 تا 50 کلومیٹر کے درمیان واقع ہے۔ یہ سورج کی پارابیگنی کرنوں کو زمین تک پہنچنے سے روکتا ہے۔ سورج سے نکلنے والی یہ کرنیں انسانی جلد کا کینسر، پودوں، جانوروں میں کئی دوسری قسم کی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں۔
مزید پڑھیں: