محققین نے پایا کہ ویکسینیشن کے بعد ہلکی پھلکی ورزش یا شدید جسمانی ورزش قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرسکتی ہے۔ اس مطالعہ کے مطابق اس تحقیق میں حصہ لینے والے جن لوگوں نے ویکسین لینے کے بعد اسٹیشنری بائیک پر سائیکل چلائی یا ڈیڑھ گھنٹہ تک چہل قدمی کی، ان لوگوں میں ویکسین لے کر گھر میں بیٹھے یا اپنے روزمرہ کی معمولات کرنے والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں۔ Post-vax Exercise Bumps up Antibodies
آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی کے لیڈ مصنف مارین کوہٹ سمیت کئی محققین نے جب چوہوں اور ٹریڈملز کے ساتھ یہ تجربہ کیا تب انہیں اسی طرح کے نتائج برآمد ہوئے۔ کوہٹ نے کہا کہ ' ہمارے ابتدائی نتائج یہ بات ظاہر کرنے والے پہلے نتائج ہیں کہ ایک مخصوص وقت کے بعد پی فائزر بائیو این ٹیک کووڈ 19 ویکسین اور انفلوائنزا کے دو ویکسین جسم میں اینٹی باڈی ریسپانس کو بڑھا سکتےہیں'۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق کے نتائج ان لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچا سکتے ہیں جن کی فٹنس لیول اچھی ہوتی ہے۔ برین، بیہیویر اور ایمیونیٹی نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں حصہ لینے والے تقریباً نصف شرکاء کا وزن باڈی ماس انڈیکس( بی ایم آئی) کے مطابق زیادہ وزن یا موٹاپے کے زمرے میں نظر آرہا تھا۔ 90 منٹ کی ورزش کے دوران محققین نے ورزش کرنے کی رفتار کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کی تاکہ ان کی دل کی دھڑکن 120 سے 140 فی منٹ رہے۔
مطالعہ میں محققین نے یہ بھی تجربہ کیا کہ کیا 45 منٹ تک ورزش کرنے پر شرکاء میں زیادہ اینٹی باڈیز بن سکتی ہیں تب انہوں نے پایا کہ مختصر وقت کے لیے ورزش کرنے سے شرکاء کی اینٹی باڈی کی سطرح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ کوہٹ بتاتے ہیں کہ زیادہ وقت تک ہلکی پھلکی ورزش یا شدید جسمانی ورزش جسم کے مدافعتی ردعمل کو بہتر بناسکتی ہیں۔ اس کی متعدد وجوہات ہوسکتے ہیں۔ ورزش کرنے سے خون اور لمف کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے، جو مدافعتی خلیوں کی گردش میں مدد کرتا ہے۔ محقق نے کہا کہ جیسے جیسے یہ خلیے جسم میں گھومتے ہیں، ویسے ویسے ان میں جسم کے باہر سے آنے والی چیزوں کا پتہ لگانے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: COVID Raises Risk of Myocarditis Heart Condition: کورونا انفیکشن سے دل کی بیماریوں کے خطرے میں اضافہ