اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

کووڈ کے بعد پھیپھڑوں سے متعدد شدید بیماری

کووڈ 19 کی دوسری لہر نہ صرف خطرناک تھی بلکہ دوسری لہر میں پہلی لہر کے مقابلے زیادہ اموات بھی ہوئی۔اتنا ہی نہیں مریض کے صحتیاب ہونے کے بعد بھی پیھیپھڑوں میں شدید انفیکشن اور میوکرومائیس کے معاملے بھی سامنے آئے ہیں۔کووڈ کے بعد پھیپھڑوں میں انفیکشن اور اس کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے گوا کےکنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر سندیپ نائک اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔

کووڈ کے بعد پھیپھڑوں سے متعدد شدید بیماری
کووڈ کے بعد پھیپھڑوں سے متعدد شدید بیماری

By

Published : Jun 15, 2021, 5:11 PM IST

پوری دنیا کووڈ 19 انفیکشن کے خلاف اپنی جنگْ لڑ رہی ہے۔بیشتر کووڈ مریضوں میں دیکھا گیا ہے کہ وہ اس شدید بیماری سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی طویل وقت شدید بیماری کا تجربہ کرتے ہیں اور کچھ میں تو یہ اس سے بھی زیادہ عرصے تک رہتا ہے۔کووڈ کی پہلی اور دوسری لہر سے اب تک سمجھ آیا ہے کہ یہ بیماری ہمارے نظام تنفس اور پیپھڑوں پر حملہ کرتی ہے۔ایسے میں اس مرض سے صحتمند ہونے کے بعد پلمونری ریہبلیٹیشن( پلمونری بحالی) ایک اہم کردار کرتا ہے۔پلمونری ریہبلیٹیشن پھیپھڑوں کے دائمی حالات میں مبتلا افراد کی پھیپھڑوں کی افعال کو بہتر بنانے، ان کی علامات کو کم کرنے اور بہتر معیار زندگی سے لطف اندوز کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کی سکھیبھوا کی ٹیم نے ڈاکٹر سندیپ نائک کے ساتھ بات چیت کی۔ڈاکٹر سندیپ ایک ماہر پلمونولوجسٹ ہیں اور انہیں اس میدان میں 7سال ے بھی زیادہ عرصہ کا تجربہ حاصل ہے۔ڈاکٹر سندیپ نے پلمونری بحالی کے مخلتف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے بتایا کہ شدید کووڈ انفیکشن کے بعد متاثرہ افراد میں پیپھڑوں سے متعلق کئی پلمونری بیماری ہوتی ہیں۔جیسے

  1. پھیپھڑوں کا خراب طریقے سے کام کرنا
  2. کووڈ میں عام طور پر لوگوں کو نمونیا ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے لنگ فائبروسس ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔جس کی وجہ سے لوگوں میں سانس لینے میں دقت پیش آتی ہے۔
  3. کھانسی ہوتی ہے جس کو دور کرنے کے لیے ایک مخصوص فزیوتھراپی تکنیک کی ضرورت ہوتی ہے۔

تکنیک جو کووڈ کے بعد پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے میں مدد کرتے ہیں

  1. ڈائیافیراگمیٹک بریتھنگ یعنی پیٹ سے سانس لینا۔اس عمل میں پیٹ کے پٹھوں کا مکمل طور سے سانس لینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جس سے پھیپٹھروں کو مکمل طور پر پھولنے یا وسعت دینے میں مدد ملتی ہے۔
  2. پرسڈ لپ بریتھنگ۔یعنی ہونٹ کو گول کر منہ سے سانس لینا ،اس تدابیر سے سانس لینے میں ہورہی قلت کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے اور آپ کی سانس لینے کی رفتار میں آسانی پیدا کرتی ہے۔
  3. برونکئیل ہائی جین تھیراپی(بی ایچ ٹی)۔یہ تدابیر پھیپھڑوں کو جانے والی نلی کے ہوائی راتے کو صاف کرتا ہے۔خاص طور پر جنہیں برونکائکیٹیسیس اور نموینا ہوتا ہے، اس کے لیے یہ تکنیک کافی مفید ثابت ہوتی ہے۔
  4. پھیپھڑوں میں توسیع کی تکنیک
  5. نظام تنفس میں استعمال ہونے والے پٹھوں کی ٹریننگ
  6. ائیروبک ایگزرزائس

مذکورہ باتیں ان مریضوں کے لیے ہیں جو پھیپھڑوں سے متعلق معتدل اور شدید بیماری میں مبتلا ہیں۔

پرون پوزیشنگ:ہر ایک دو گھنٹے کے درمیان اگر آپ تیس سے ساٹھ منٹ تک پرون پوزیشنگ آپ کے آکسیجن لیول کو بہتر کرنے میں مدد کرتی ہے۔

ورزش کرنا:کورونا انفیکشن سے صحت یاب ہونے کے فورا بعد اور اگلے 3 مہینوں تک کوئی بھرپور جسمانی سرگرمی یا مشق نہیں کی جانی چاہئے۔ آہستہ آہستہ آپ اپنی ورزش کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا چاہیے۔ساتھ میں ماہرین مشورہ کرتے ہیں کہ صحتیاب ہونے کے فورا بعد پلمونری ریہبالیٹیشن نہیں شروع کیا جانا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے سانس لینے کی تکلیف پیدا ہوسکتی ہے۔

اس شخص کو پلمونری ریہبالیٹیشن ورزش نہیں کرنا چاہیے۔جنہیں:

  1. بخار ہے
  2. آرام کرتے وقت سانس لینے میں تکلیف یا دشواری ہونا
  3. سینے میں درد یا دھڑکن یا پیروں میں کوئی نئی سوجن ہونا

پلمونری بحالی شروع کرنے کے بعد مریض کا درجہ حرارت ، دل کی دھڑکن، سانس، آکسیجن سیچوریشن، بلڈ پریشر کو چیک کیا جانا چاہیے اور اگر چکر آتا ہے، سانس لینے میں قلت، سینے میں تکلیف، ٹھنڈ لگنا، ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ یا دل کی دھڑکن میں غیرمعمولی اضافہ ہوتا ہے تو ایسی صورت میں ورزش کو فوری طور پر روک دینا چاہیے

ABOUT THE AUTHOR

...view details