ٹورنٹو: پارکنسنز کے مرض پر کی گئی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ بیماری آپ کے جسم میں 10 سال سے زیادہ عرصے تک چھپ کر بڑھتی ہے۔ نیچر کمیونیکیشنز جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پارکنسنز کا مرض دماغ کے ڈوپیمینرجک نیوران کو متاثر کرتا ہے۔ یونیورسٹی ڈی مونٹریال کے نیورو سائنسدان لوئس ایرک ٹروڈو کی سربراہی میں ایک ٹیم نے چوہوں پر پارکنسن کے اثرات کو جاننے کی کوشش کی۔ تحقیق میں ٹیم کو معلوم ہوا کہ چوہوں کے دماغ میں ڈوپامائن کیمیکل کی سرگرمی کم تھی جو دماغ کو مکمل طور پر نقصان پہنچاتی ہے۔ پارکنسنز کے مرض میں دماغ میں ڈوپامائن کی سطح مسلسل کم ہو جاتی ہے۔
یونیورسٹی کے شعبہ فارماکولوجی، فزیالوجی اور نیورو سائنسز سے تعلق رکھنے والے پروفیسر ٹروڈو نے کہا: "یہ مشاہدہ ہمارے ابتدائی مفروضے کے خلاف تھا، لیکن سائنس میں اکثر ایسا ہوتا ہے اور اس نے ہمیں اپنے یقین کو جانچنے کا موقع فراہم کیا ہے کہ ڈوپامائن دراصل کیا کرتا ہے۔جینیاتی ہیرا پھیری کا استعمال کرتے ہوئے، ٹیم نے ان خلیوں کی معمول کی شرح پر کیمیائی میسنجر ڈوپامائن کو خارج کرنے کی نیوران کی صلاحیت کو ختم کردیا۔