حیدرآباد: نو اسموکنگ ڈے ہر سال مارچ کے دوسرے بدھ کو منایا جاتا ہے، اس ڈے کا مقصد لوگوں کو سگریٹ نوشی سے روکنا اور اس کے دھوئیں سے صحت پر ہونے والے مضر اثرات سے آگاہ کرنا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی 8 مارچ کو 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں' کے موضوع پر اس دن کو منایا جا رہا ہے۔
نو اسموکنگ ڈے 2023 کا تھیم 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'
سگریٹ نوشی ایک ایسی لت ہے جس کی وجہ سے صحت پر بہت سے سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھ وقت گزارنے والے افراد کے صحت پر بھی سگریٹ نوشی کا برا اثر پڑتا ہے جس کی وجہ سے وجہ سے وہ شخص سنگین بیماری میں منتلا ہوسکتا ہے۔
ہر سال مارچ کے پہلے بدھ کو ایک خصوصی تھیم پر "No "Smoking Day" منایا جاتا ہے۔ اس سال بھی اس دن کو 8 مارچ کو منایا جارہا ہے جس کا تھیم ہے 'ہمیں کھانا چاہیے، تمباکو نہیں'۔
اعداد و شمار کیا کہتے ہیں
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کے 125 ممالک میں تمباکو کا پیداوار ہوتا ہے اور ہر سال دنیا بھر میں 5.5 ٹریلین سگریٹ تیار کیے جاتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں، پوری دنیا میں ایک ارب سے زائد لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔
سال 20221 میں طبی جرنل دی لانسیٹ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 'کینسر سے ہونے والے اموات میں تمباکو نوشی کا اہم کردار ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ہر سال پوری دنیا میں 50 لاکھ سے زائد افراد تمباکو نوشی کے باعث جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ تنظیم کی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات نہ کیے گئے تو 2030 تک ہر سال تمباکو نوشی سے ہونے والے اموات 80 لاکھ سے تجاوز کر جائیں گے۔