کوچی/دہلی:کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ریاستی حکومت سے کہا کہ اگر نپاہ وائرس کے پھیلنے کے باوجود سبری مالا ماہانہ پوجا کیلئے کھلتی ہے تو ضرورت پڑنے پر یاترا کے لیے رہنما خطوط جاری کریں۔ عدالت نے تراونکور دیواسووم بورڈ کے کمشنر سے کہا کہ وہ ہیلتھ سکریٹری کے ساتھ بات چیت کریں اور اس معاملے پر کوئی فیصلہ لیں۔
کیرالہ میں نپاہ وائرس پھیلتا جا رہا ہے۔ سرکاری طور پر چھ مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں سے دو کی موت ہو چکی ہے۔ ہیلتھ ریسرچ ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری ڈاکٹر راجیو بہل نے اس بیماری سے متعلق کئی اہم معلومات دی ہیں۔ ڈاکٹر راجیو بہل انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) کے ڈائریکٹر جنرل بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ، 'نپاہ وائرس کی وجہ سے اموات کی شرح 40-70 فیصد زیادہ ہے، لیکن یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ اس سے پہلے پھیلنے والے واقعات میں اس کا پیمانہ چھوٹا تھا اور مختصر مدت تک چلتا رہا۔
ڈاکٹر راجیو بہل نے کہا کہ کل 18 لیبارٹریوں نے 2018 میں کیس کی تصدیق کی اور ایک ماہ کے اندر اس وباء پر قابو پالیا گیا۔ اس لیے ضروری ہے کہ جلد از جلد احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ بہل نے کہا، " اسٹیٹ ہیلتھ اتھارٹیز نے ضروری پروٹوکول کو لاگو کیا ہے اور این سی ڈی سی، آئی سی ایم آر اور دیگر کے تعاون سے وائرس پر قابو پانے اور مزید پھیلاؤ کو روکنے کی کوششیں جاری ہے۔"