حیدرآباد: ہر سال جن اوشدھی دیوس مارچ کے پہلے ہفتے میں منایا جاتا ہے جس کا مقصد ملک میں جنرک ادویات کے پھیلاؤ اور اس کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے، اس سال بھی ہر سال کی طرح ملک بھر میں 7 مارچ کو جن اوشدھی دیوس منایا گیا۔
جنرک ادویات کے حوالے سے لوگوں میں بیداری پھیلانا ضروری ہے
بیماریاں ہر طبقے کے لوگوں کو پریشان کرتی ہیں۔ لیکن بیماریوں کے علاج کے لیے ادویات لینا کئی بار غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزار رہے لوگوں اور یہاں تک کہ متوسط طبقے کے لوگوں کے لیے بھی پریشانی کا باعث بن جاتی ہے۔ کیونکہ بعض اوقات کچھ ادویات بہت مہنگی ہوتی ہیں۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگ ڈاکٹر کے جانب سے لکھے گئے ادویات کا کورس مکمل نہیں کر پاتے۔ انہیں باتوں کا خیال رکھتے ہوئے حکومت ہند جنرک ادویات کی شروعات کی اور اس کو پھیلانے کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے تاکہ ادویات کی قیمت کسی بھی شخص کے علاج میں رکاوٹ نہ بنے اور جہاں تک ممکن ہو ضروری ادویات ہر شخص کو دستیاب ہوں۔ اس حوالے سے ملک میں کئی جن اوشدھی مراکز بھی چلائے جا رہے ہیں۔ جہاں سے جنرک ادویات خریدی جا سکتی ہیں۔ لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود آج بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد جنرک ادویات سے محروم ہے۔ اس کے ساتھ ہی جنرک ادویات کے حوالے سے لوگوں میں کئی طرح کے کنفیوژن بھی دیکھی جارہی ہے۔
کیا ہیں جنرج ادویات؟
جنرک ادویات دراصل بغیر کسی برانڈ نام کے ادویات ہوتی ہیں۔ اس ادویات کی قیمت بہت کم ہوتی ہے، لیکن یہ مقبول برانڈز کی مہنگی ادویات کی طرح محفوظ اور فائدہ مند ہوتی ہے۔
تاریخ
غریب ضرورت مند لوگوں تک کم قیمت میں جنرک ادویات دستیاب کرانے کے مقصد سے 2008 میں کیمیکل اور کھاد کی وزارت نے پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پریوجنا (PMBJP) کی شروعات کی تھی، جس کے تحت ملک کے کئی حصوں میں جن اوشدھی مراکز قائم کئے گئے، لیکن یہ دن پہلی بار 7 مارچ 2019 کو منایا گیا، جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ اس دن کو "جن اوشدھی دیوس" کے طور پر منایا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ اس وقت ملک کے 9000 سے زیادہ جن اوشدھی مراکز پر 50% سے 90% سستی ادویات دستیاب ہیں۔ لیکن کم قیمت کا مطلب یہ نہیں کہ ان ادویات کا معیار درست نہیں ہے۔ یہ ادویات مہنگی ادویات کی طرح کارآمد ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہر روز تقریباً 12 لاکھ لوگ جن اوشدھی مراکز سے ادویات خریدتے ہیں۔