نیویارک: بھارتی-امریکی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اپنے تحقیق میں پایا ہے کہ منکی پاکس میوٹیشن نے وائرس کو مضبوط بنایا ہے اور لوگوں کو متاثر کرنے کے اپنے مشن میں اینٹی وائرل ادویات اور ویکسین سے گریز کیا ہے، اس وائرس پر انٹی وائرل ڈرگس کا اثر نہیں ہو رہا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، اس وائرس نے 100 سے زائد ممالک میں 77,000 سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے، اور حالیہ دنوں میں اس کیس سے موت کا تناسب 3-6 فیصد کے لگ بھگ ہے۔ Monkeypox virus is a dangerous and strong virus
جرنل آف آٹو امیونٹی میں شائع ہونے والے اس مطالعے کے نتائج منکی پاکس کے علاج میں استعمال ہونے والی موجودہ ادویات میں ترمیم کرنے یا نئی ادویات تیار کرنے میں مدد کر سکتے ہیں جو منکی پاکس جیسے بیماریوں کو کم کر سکے اور وائرس کے پھیلاؤ کو روک سکیں۔ پروفیسر کملیندر سنگھ کی قیادت میں یونیورسٹی آف مسوری کے محققین کی ایک ٹیم نے منکی پاکس وائرس میں مخصوص تغیرات کی نشاندہی کی جو اس کے مسلسل انفیکشن میں معاون ہیں۔ محقق شریکیش سچدیو نے بتایا کہ ایک عارضی تجزیہ کرکے ہم نے یہ پتا لگایا ہے کہ وقت کے ساتھ یہ وائرس کیسے تیار ہوا ہے۔ Monkeypox is Strong Virus