عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، سگریٹ نوشی، ذیابیطس، موٹاپا اور جسمانی بے عملی دل کی بیماریوں کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر دل کی بیماریوں Heart Patients سے بچنے اور دیگر مہلک مسائل سے بچنے کے لیے مذکورہ جسمانی مسائل سے بچنے کی صلاح دیتے ہیں، لیکن ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص طویل عرصے تک ذہنی تناؤ Mental stress کا شکار رہتا ہے تو بھی اس شخص میں دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔Mental stress Dangerous for Heart Patients
امراض قلب میں مبتلا افراد پر تحقیق
جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں محققین نے 900 سے زائد ایسے افراد کا مطالعہ کیا جو پہلے سے دل کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔
تحقیق میں ان کے دل کی حالت اور مسائل پر ان کی جسمانی حالت اور ذہنی دباؤ کے اثرات کا جائزہ لیا گیا، جس میں معلوم ہوا کہ دل کے مریض جو طویل عرصے سے ذہنی تناؤ کا شکار تھے ان میں مایوکارڈیل اسکیمیا ہونے کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔
درحقیقت، مایوکارڈیل اسکیمیا ایک ایسی حالت ہے جس میں دل میں خون کا بہاؤ کم ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے دل کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں مل پاتا ہے۔ایسی حالت میں دل کا دورہ پڑنے اور اس سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔