بھیوانی: سردیوں کے موسم میں کم سرگرمی کرنا اور خوراک میں زیادہ کیلوریز اور کاربوہائیڈریٹ کا استعمال کرنا موٹاپے میں اضافہ کررہا ہے جو صحت کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ موٹاپے کے ساتھ ساتھ بی پی، شوگر اور دل کے مریضوں کی تعداد میں بھی مزید اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں موسم گرما کے بجائے سردیوں میں یہ مسائل زیادہ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ سول ہسپتال کے او پی ڈی میں بچوں سمیت روزانہ نئے مریض ان بیماریوں سے متعلق ٹیسٹ کرانے آرہے ہیں۔ شدید سردی کے باعث بچے بھی آؤٹ ڈور گیمز سے دور ہیں جس کی وجہ سے کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تاہم دھوپ کے نکلنے پر بچوں کو آؤٹ ڈور گیمز میں دلچسپی لینی چاہیے۔
سول ہسپتال کی او پی ڈی میں روزانہ 100 سے زائد بی پی، شوگر، امراض قلب اور موٹاپے کے مریض علاج کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ سردیوں کے موسم میں کم ورزش اور زیادہ کھانے کی وجہ سے موٹاپے میں اضافہ ہورہا ہے۔ سردی کے موسم میں دھوپ نکلنے کے بعد تمام طرح کے ورزش، کھیل یا دیگر سرگرمیاں کرنی چاہئے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ وزن بڑھنے کے مسئلے کی کئی وجوہات ہوسکتے ہیں لیکن سردیوں میں وزن بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ کیلوریز کا زیادہ استعمال ہے۔ اس کے علاوہ جسمانی سرگرمی کی کمی، خراب طرز زندگی کی وجہ سے بھی ان تمام بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ وزن کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب خوراک پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ اضافی کیلوریز جلانے کے لیے باقاعدگی سے ورزش کریں۔