حیدرآباد: ایچ آئی وی ایک ایسا وائرس ہے جو مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اگر اس کا علاج وقت پر نہ کیا جائے تو یہ CD4 خلیات کو متاثر کرکے ہلاک کر دیتا ہے۔ CD4 ایک مدافعتی سیل ہے جسے ٹی سیل بھی کہتے ہیں۔ نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن نے ایک آر ٹی آئی کے جواب میں بتایا تھا کہ سال 2020 میں بھارت میں 23,18,737 افراد ایچ آئی وی سے متاثر تھے جن میں سے 81,430 بچے تھے۔ سائنسدان اب تک اس بیماری کا کوئی ٹھوس علاج تلاش نہیں کر سکے ہیں۔ لہذا اس سے بچنا ضروری ہے۔
ایڈز کسے کہتے ہیں؟
ایڈز ایک ایسی بیماری ہے جو ایچ آئی وی سے متاثرہ لوگوں میں نشوونما ہوتی ہے۔ یہ ایچ آئی وی کا سب سے ایڈوانس اسٹیج ہے۔ ایچ آئی وی ایک ایسی بیماری ہے جو ہوا، پانی، ہاتھ ملانے، چھونے جیسے معمول کے رابطے سے نہیں پھیلتی ہے۔
ایڈز کیسے پھیلتا ہے؟
- غیر محفوظ جنسی تعلقات کے ذریعے
- انفیکٹڈ سرنج یا نڈل کے ذریعے۔
- انفیکٹڈ خون کی منتقلی کے ذریعے۔
- متاثرہ حاملہ ماں سے بچوں میں منتقل ہوتا ہے
- متاثرہ ماں کے دودھ سے
ایچ آئی وی کی ابتدائی علامات
ایچ آئی وی کے پہلے اسٹیج کو ایکیوٹ انفیکشن سٹیج کہا جاتا ہے۔ اس دوران ایچ آئی وی وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، تاہم متاثرہ شخص کا مدافعتی نظام ایچ آئی وی اینٹی باڈیز بنا کر اس وائرس کو روکنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس مرحلے کے دوران، کچھ لوگوں میں شروع میں کوئی علامات نظر نہیں آتی ہے۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کو وائرس سے رابطے کے بعد پہلے مہینے میں علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن وہ ایچ آئی وی وائرس کو نہیں سمجھ پاتے جس کے نتیجے میں ایچ آئی وی ایڈز جیسے بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایچ آئی وی کی ایکیوٹ سٹیج کی علامات فلو یا دوسرے موسمی وائرس سے ملتی جلتی ہو سکتی ہیں، پھر بھی اگر آپ کو اس کا شبہ ہو تو فوراً چیک کرائیں۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ ایچ آئی وی کی ابتدائی علامات کیا ہیں۔
مزید پڑھیں:
- Causes Of Infertility: بانجھ پن کے لیے کئی عوامل ذمہ دار
ایچ آئی وی کی ابتدائی علامات مندرجہ ذیل ہیں
بخار، سردی کا لگنا، جسم میں سوزش کا ہونا، عام درد کا ہونا، جلد پر نشان پڑنا، گلے کی سوزش، سر درد، جسم میں درد، متلی، مسلسل دست کا ہونا۔