نئی دہلی: بھارت میں H3N2 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اس درمیان ڈاکٹروں نے منگل کو کہا کہ H3N2 وائرس سے بچے بڑی تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹروں نے 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں H3N2 کے کیسز میں اضافہ درج کیا ہے۔ دہلی اور پونے کے اسپتالوں میں واقع آئی سی یو میں اس وائرس سے متاثر ہوکر بڑے تعداد میں بچے ایڈمٹ ہوئے ہیں۔ H3N2 انفیکشن کی بنیادی علامات میں کھانسی، نزلہ، جسم میں درد، اسہال، الٹی اور بخار شامل ہیں۔
گروگرام کے سی کے برلا ہسپتال میں پیڈیاٹرکس اینڈ نیونٹولوجی کے ڈاکٹر سوربھ کھنہ نے آئی اے این ایس کو بتایا، "جب یہ وائرس بچوں میں پیچیدہ ہو جاتا ہے، تو یہ کان میں انفیکشن یا نمونیا کا باعث بن جاتا ہے اور سنگین صورتوں میں یہ سانس کی شدید تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے، جس سے موت واقع ہو سکتی ہے۔" اس کے لیے کئی بار آکسیجن اور وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔
پونے کے سوریا مدر اینڈ چائلڈ سپر اسپیشلٹی ہسپتال کے ڈاکٹر امیتا کول نے کہا کہ H3N2 وائرس سے متاثر ہونے کے بعد "بچوں میں دمہ اور دیگر بیماریوں جیسے موٹاپا، پھیپھڑوں کی بیماری، اعصابی مسائل اور دل کے امراض کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے،" بعض صورتوں میں بخار 104-105 F تک جا سکتا ہے، اس دوران قے، لوز موشن، کھانسی/زکام 5-7 دنوں تک رہ سکتی ہے۔ کچھ مریضوں میں طویل عرصے تک مسلسل کھانسی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔