حیدرآباد: جس طرح سے بڑے بزرگوں کو عوامی مقامات پر لوگوں درمیان سوشل انزائٹی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ٹھیک اسی طرح بچے بھی (Social Anxiety) کئی جگہ پر سوشل انزائٹی کے شکار ہوتے ہیں۔ سوشل انزائٹی ایک طرح کا سوشل فوبیا ہے، جس میں بچہ اپنے دوستوں سے بات کرتے ہوئے گھبراہٹ محسوس کرنے لگتا ہے۔ وہ اپنے آپ میں خوفزدہ محسوس کرتا ہے۔ سوشل انزائٹی کو اس طرح سے بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ تیز رفتار کتاب پڑھنے کے بعد گھبراہٹ، پارٹی یا تقریب میں جانے سے ہچکچاہٹ اور لوگوں کے درمیان رہنے میں گھبراہٹ اور وہاں سے نکلنے کی بے چینی ہوتی ہے، انہیں چیزوں کو سوشل انزائٹی کہتے ہیں۔ والدین کچھ باتوں کا خیال رکھ کر اپنے بچوں کی سوشل انزائٹی دور کرسکتے ہیں۔
بچوں کی سوشل انزائٹی کو کیسے دور کیا جائے
پر سکون محسوس کرنے کی حکمت عملی سکھائیں۔
سوشل انزائٹی کو دور کرنے کے لیے والدین اپنے بچوں کو کچھ حکمت عملی سکھا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جب بچہ سوشل انزائٹی محسوس کرے تو اسے کہیں کہ اس صورت حال میں وہ آہستہ آہستہ گہری سانس لے اور آرام آرام سے چھوڑے۔ بچے کو اس سے گھبراہٹ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
پٹھوں کے دباؤ کو کم کریں
جب بچے سوشل انزائٹی محسوس کرتے ہیں تو اس میں تناؤ پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان کے جسم کے پٹھے اکڑ جاتے ہیں اور ان میں بے چینی ہونے لگتی ہے، ایسے حالت میں بچے کو ایک سخت مٹھی بنانے کو کہیں اور آہستہ آہستہ اسے کھولنے کو کہیں، یہ مشق سے راحت محسوس ہوگی اور اس سے بے چینی کم ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں:
انزائٹی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بچوں کو لگتا ہے کہ ہر کوئی ان کا فیصلہ کرے گا، ان کے بارے میں برا بھلا کہے گا یا ان کی مزاق اڑائے گا۔ اس کے علاوہ، بچوں میں جو اپنے بارے میں منفی خیالات ہوتے ہیں وہ ان میں سوشل انزائٹی کو بڑھاتے ہیں۔ اس سے باہر نکالنے کے لیے بچوں کو سمجھائیں کہ کسی بھی صورتحال میں وہ منفی سوچنے کے بجائے مثبت سوچیں۔ اگر بچہ یہ سمجھے کہ اسے پڑھائی میں دشواری ہے اور استاد اسے ڈانٹیں گے تو اسے سمجھائیں کہ پڑھائی میں دشواری ہوئی تو بھی استاد اسے پڑھائیں گے۔ سوشل انزائٹی اس وقت ختم ہوتی ہے جب چھوٹی چھوٹی منفی باتیں ذہن سے نکل جاتی ہیں۔