اردو

urdu

By

Published : Mar 3, 2022, 8:46 AM IST

ETV Bharat / sukhibhava

COVID-19 and Frequent use of Hand Sanitizers:ہینڈ سینیٹائزر کا صحت کے ساتھ ماحول کو بھی نقصان پہنچانے کا امکان

کورونا وبا کے دوران انفیکشن سے بچنے اور ہاتھوں کو جراثیم سے پاک رکھنے کے لیے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور دنیا بھر کے معالجین کو صابن اور پانی سے ہاتھ دھونے یا الکوحل پر مبنی سینیٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ انفیکشن کو روکنے اور اس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں بھی بہت کارآمد ثابت ہوا۔ چونکہ بار بار اور ہر جگہ صابن سے ہاتھ دھونا ممکن نہیں تھا، اس لیے اس دور میں لوگوں نے ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال کو زیادہ ترجیح دی۔ Evaluating the Antimicrobial Properties of Commercial Hand Sanitizers

ہینڈ سینیٹائزر
ہینڈ سینیٹائزر

کورونا کے دور میں انفیکشن سے بچنے کے لیے لوگوں کو اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے صاف رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جس کے لیے انہیں صابن سے ہاتھ دھونے یا سینیٹائزر کا کثرت سے استعمال کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ تاہم، ہر کوئی اس بات سے واقف ہے کہ سینیٹائزر کا زیادہ استعمال صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ خاص کیمیکلز پر مشتمل سینیٹائزر صحت کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔Evaluating the Antimicrobial Properties of Commercial Hand Sanitizers

کورونا وبا کے دوران انفیکشن سے بچنے اور ہاتھوں کو جراثیم سے پاک رکھنے کے لیے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور دنیا بھر کے معالجین کو صابن اور پانی سے ہاتھ دھونے یا الکوحل پر مبنی سینیٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ انفیکشن کو روکنے اور اس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں بھی بہت کارآمد ثابت ہوا۔ چونکہ بار بار اور ہر جگہ صابن سے ہاتھ دھونا ممکن نہیں تھا، اس لیے اس دور میں لوگوں نے ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال کو زیادہ ترجیح دی۔

اگرچہ اس وبا کا پھیلاؤ کافی حد تک کم ہوا ہے لیکن سینیٹائزر کا استعمال اب بڑی تعداد میں لوگوں کی عادت بن چکا ہے۔ زیادہ تر لوگ صابن سے ہاتھ دھونے کے بجائے سینیٹائزر کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں، یہ جاننے کے باوجود کہ سینیٹائزر کا زیادہ استعمال کئی سائیڈ ایفیکٹس بھی دے سکتا ہے۔ لیکن ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سینیٹائزر کا زیادہ استعمال صحت کے ساتھ ساتھ مختلف اشیاء میں ماحول کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ خاص طور پر اس کی پیداوار اور استعمال سے فضا میں کاربن کی مقدار دو فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔

سینیٹائزر کا تفصیلی تجزیہ

'انوائرنمنٹل سائنس اینڈ پولوشن ریسرچ' Environmental Science and Pollution Research میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں سائنسدانوں نے سینیٹائزر کے استعمال اور اس سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں تفصیلی تجزیہ پیش کیا ہے۔ اس تحقیق میں سائنسدانوں نے ہاتھ دھونے کے چار طریقے بتائے ہیں۔ ایتھنول پر مبنی سینیٹائزنگ جیل کا استعمال، آئسوپروپینول پر مبنی سینیٹائزنگ جیل کا استعمال، صابن اور پانی کا استعمال اور بار صابن اور پانی کا استعمال۔

تحقیق کے دوران اس ماڈل پر 16 مختلف کیٹیگریز میں تقابلی مطالعہ کیا گیا جس میں موسمیاتی تبدیلی،تازہ پانی کے ذرائع میں آلودگی یا زہریلا پن، اوزون کی تہہ کو پہنچنے والے نقصان اور پانی کا استعمال وغیرہ شامل ہیں۔

تحقیقی نتائج

تحقیقی نتائج بتاتے ہیں کہ اگرچہ زیادہ تر کمرشل ہینڈ سینیٹائزر آپ کے ہاتھوں پر کم از کم 15 سیکنڈ تک رگڑنے سے بہت سے قسم کے وائرس اور بہت سے بیکٹیریا کم ہو جاتے ہیں۔ لیکن کچھ خاص قسم کے کیمیکل سینیٹائزر ماحول کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ مارکیٹ میں مختلف قسم کے ہینڈ سینیٹائزر دستیاب ہیں جن میں آئسوپروپینول یا ایتھنول ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایتھنول پر مشتمل ہینڈ سینیٹائزر کو ماحولیاتی نقطہ نظر سے نقصان دہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ ایتھنول کو زہریلے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔

درحقیقت ایتھنول کے بخارات سے ماحولیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں، جیسے کہ زمین کی سطح اور زمینی پانی میں پائے جانے والے ایتھنول میں اضافہ، اور فوٹو کیمیکل اوزون کی مقدار میں تبدیلی سے پیدا ہونے والا کہرا بائیو ایتھانول ایندھن سے ماحول کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

Isopropanol کو ایتھنول سے کم خطرناک سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ نامیاتی مرکبات میں زیادہ تیزی سے ٹوٹ جاتا ہے۔ تاہم یہ پانی میں موجود آکسیجن کے لیے بھی نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہینڈ سینیٹائزنگ جیل کی تیاری اور استعمال سے عام کاربن میں تقریباً 2 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں:ہینڈ سینیٹائزر کی شناخت کیسے کریں؟

تحقیقی نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آئسوپروپینول پر مبنی سینیٹائزنگ جیل کا استعمال صحت کے لیے 16 میں سے 14 زمروں میں نسبتاً کم نقصان دہ تھا۔ تحقیق میں ٹرنٹی کالج ڈبلن اسکول آف ڈینٹل سائنس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اسٹڈی ریسرچر ڈاکٹر بریٹ ڈیوانے نے کہا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں سینیٹائزنگ جیل کے استعمال کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اس تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پیچیدہ کیمیکلز پر مشتمل ہینڈ سینیٹائزنگ جیل کا استعمال اور تیاری دونوں ہی ماحول کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ تحقیق میں مزید ماحول دوست متبادل تلاش کرنے اور استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details