حیدرآباد: سردیوں کے موسم میں اکثر لوگ گرم رہنے کے لیے گرم پانی کا استعمال کرتے ہیں۔ جیسے جیسے سردی بڑھتی جاتی ہے، لوگ زیادہ سے زیادہ گرم پانی پینا شروع کردیتے ہیں۔ لیکن طویل عرصے تک ایسا کرنا آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ گلے کو صاف کرنے اور گرمی دینے والا گرم پانی جسم کے اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ نیز یہ بے خوابی، بی پی اور گردے کے مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پینے کے پانی کا صحیح درجہ حرارت اور مقدار جاننا ضروری ہوتا ہے۔ حالانکہ صبح کے وقت ایک گلاس نیم گرم پانی پینا خطرناک نہیں ہے۔ بلکہ یہ بہت سے معاملات میں فائدہ مند بھی ہیں۔ یہاں ہم ضرورت سے زیادہ گرم پانی پینے یا بار بار گرم پانی پینے کے نقصانات کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
گردے کے لیے گرم پانی کو فلٹر کرنا آسان نہیں ہوتا ہے۔
ماہر غذائیت کے مطابق 'ہمارا یا کسی دوسرے جاندار کا جسم صرف نارمل پانی کو ہضم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ بہت زیادہ ٹھنڈا یا گرم پانی ہمارے جسم کے لیے ٹھیک نہیں ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گرم پانی کو فلٹر کرنے کے لیے گردوں کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے گردے معمول کے مطابق کام نہیں کر پاتے۔
کورونا میں گرم پانی پینے سے بڑی تعداد میں لوگ بیمار ہوئے تھے
کووڈ کے دوران سوشل میڈیا پر کئی پیغامات گردش کر رہے تھے کہ گرم پانی پینے سے جسم میں کورونا وائرس کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ بعد ازاں لوگوں نے گرم پانی کا خوب استعمال کیا۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی صحت پر برا اثر پڑا اور وہ بیمار ہوئے۔
گرم پانی سے گلے، پیٹ اور آنتوں تک چھالے ہو سکتے ہیں