جمعرات کو پٹنہ کے راجندر میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( آر ایم آر آئی) میں ایچ آئی وی پازیٹیو مریضوں کے علاج اور انتظام میں نجی ڈاکٹروں اور صحت کے اداروں کی شرکت کو بڑھانے کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ بہار اسٹیٹ ایڈز کنٹرول سوسائٹی اور آر ایم آر آئی کے زیراہتمام منعقد ہونے والے اس ورکشاپ میں ڈاکٹروں، ماہرین صحت، متعلقہ اداروں کے نمائندوں کے علاوہ کئی جونیئر ڈاکٹروں نے اپنی موجودگی درج کرائی۔Treatment Decisions for HIV
پروگرام سے اپنے خطاب میں بہار اسٹیٹ ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے ایڈیشنل پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر این کے گپتا نے بتایا کہ ایچ آئی وی پازیٹیو لوگوں کو طویل عرصے تک مسلسل دوائیں لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹروں کے بتائے ہوئے ادویات کے استعمال میں کبھی بھی فرق نہیں ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر گپتا نے بتایا کہ ایچ آئی وی پازیٹیو لوگوں کا علاج NACO کے رہنما اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ پرائیویٹ ڈاکٹر مثبت مریضوں کو سرکاری صحت کے اداروں میں ریفر کریں جہاں وہ مفت ادویات حاصل کر سکیں۔ ایچ آئی وی پازیٹو افراد کو چاہیے کہ وہ ہر 6 ماہ بعد دوائیوں کے ساتھ ساتھ اپنا ٹیسٹ کرائیں تاکہ ان کے جسم کے تمام اہم حصے آسانی سے کام کر رہے ہوں۔
الائنس انڈیا کی اسٹیٹ کوآرڈینیٹر پوجا مشرا نے کہا کہ ریاست میں 66,753 ایچ آئی وی پازیٹیو مریض ہیں جو دوا لے رہے ہیں۔ جبکہ پٹنہ ضلع میں 5730 ایڈز کے مریض ہیں جو دوا لے رہے ہیں۔ ان مریضوں میں 3432 مریض پی ایم سی ایچ سے اور 2298 مریض آر ایم آر آئی سے دوا لے رہے ہیں۔ پوجا نے کہا کہ اس ورکشاپ کا ایک مقصد تمام ایچ آئی وی پازیٹیو مریضوں کا علاج کرنا ہے۔ پرائیویٹ پریکٹیشنرز جو ایچ آئی وی پازیٹو مریضوں کے علاج میں مصروف ہیں ان کی شرکت اور تعاون بھی اہم ہے۔