حیدرآباد: روز مرہ کی خوراک اور طرز زندگی میں لاپرواہی ذیابیطس کے مسئلے میں اضافہ کرتا ہے۔ جب صورتحال مزید سنگین ہو جائے تو بعض دفعہ یہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کو خاص طور پر اپنے بلڈ شوگر پر ہر وقت نظر رکھنی چاہیے۔
عام طور پر خون میں گلوکوز کی سطح 140 mg/dL (7.8 mmol/L) سے کم کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ اگر یہ 200 mg/dL سے زیادہ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی شوگر زیادہ ہے۔ لیکن اگر یہ 300 mg/dL سے زیادہ ہو جائے تو یہ مہلک ہو سکتا ہے۔ اس صورت میں، آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے.
اس طرح بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھیں
شوگر کے مریضوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا خاص خیال رکھنا چاہیے تاکہ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔ اس حالت میں آپ کو چینی اور اس سے بنی کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ تاہم صرف شوگر ہی نہیں بلکہ کئی ایسی غذائیں ہیں جو جسم میں بلڈ شوگر لیول کو بڑھاتے ہیں۔ اس لیے آپ کو زیادہ کیلوریز، سیچوریٹڈ فیٹ، ٹرانس فیٹ والی غذاؤں کا استعمال کم مقدار میں کرنا چاہئے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خوراک پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر متحرک رہنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے روزانہ ورزش کریں۔ اگر آپ ورزش نہیں کر پا رہے ہیں تو روزانہ صبح و شام کچھ دیر چہل قدمی ضرور کریں۔ آپ جتنے زیادہ متحرک ہوں گے، آپ کا بلڈ شوگر اتنا ہی کنٹرول میں رہے گا۔
اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر کچھ ہلکی پھلکی ورزشیں بھی اپنے معمولات میں شامل کر سکتے ہیں۔ ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں خوراک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس صورتحال میں آپ کو زیادہ سے زیادہ صحت بخش فائبر والی غذائیں اور پھل کے علاوہ سبزیوں کا استعمال کرنا چاہئیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو ڈاکٹر کی تجویز کردہ خوراک پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔