جب ہم ذہنی تناؤ، تھکاوٹ، الجھن یا فکرمند کے احساس سے دوچار ہوتے ہیں تو سب سے پہلے جو چیز ہمارے ذہن میں آتی ہے وہ ہے چائے کا کپ۔ یہ ایک جادوئی مشروب ہے جو ہمیں تھکاوٹ سے نجات دلا کر ہمیں زندہ اور جوان محسوس کرواتا ہے۔ زیادہ تر لوگ یہ بات نہیں جانتے ہیں کہ سبز اور کالی چائے دونوں ایک ہی چائے کے پودوں کی پتیوں سے بنی ہوتی ہے، جس کا سائنسی نام کیمیلیا سائنیسس ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ دونوں ایک ہی پودے سے بنتے ہیں، لیکن ان میں نمایاں فرق ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق تقریبا ہر چائے سے صحت کو ایک ہی جیسے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ Green Tea vs Black Tea
چونکہ سبز چائے کے پتے فرمینٹیڈ نہیں ہوتے ہیں اور کالی چائے کی طرح آکسیڈیشن کے عمل سے نہیں گزرتے ہیں، اس لیے یہ خاص طور پر ای جی سی جی (ایپیگلوکیٹچن گیلیٹ) سے بھرپور ہوتے ہیں، ان میں کیٹچن وافر مقدار میں ہوتا ہے جس میں طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ کی خصوصیات ہوتی ہے، جو کینسر، قلبی امراض اور دیگر بیماریوں سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔سبز چائے میں کافی کی ایک چوتھائی کیفین ہوتی ہے جو اسے صحت بخش بناتی ہے۔ جیسا کہ ہم نے پہلے بتایا کہ سبز چائے کسی آکسیڈیشن عمل سے گزرتا ہے تو ای جی سی جی کسی دوسری شکل میں تبدیل نہیں ہوتا ہے۔ یہ اچھی خوراک فراہم کرنے کے ساتھ ان لوگوں کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے جو ورزش کرکے اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔ Which Tea is Better Black or Green Tea
دوپہر کے وقت اور شام میں مراقبہ کرتے ہوئے سبز چائے پینا ایک بہترین عمل ہے۔ اس میں کم تیزابیت ہوتی ہے اس لیے یہ تیزابی فضلہ کو جسم سے خارج کرنےمیں مدد کرتا ہے۔ یہ آپ کی جلد کو چمکدار بنانے کے ساتھ جسم کو اچھا میٹابولزم اور مضبوط قوت مدافعت فراہم کرتا ہے۔
سبز چائے کے اپنے فوائد ہیں۔ یہ جان کر آپ کو حیرت ہو سکتی ہے کہ کسی ٹھنڈے مشروبات کے مقابلے سبز چائے پینے سے آپ کو کئی گنا زیادہ تازگی محسوس ہوسکتی ہے۔ یہ آپ کے جسم کو اندر سے ٹھنڈا رکھتا ہے۔ یہ آپ کے جسم کو بھی سکون بخشتا ہے کیونکہ اس میں تھینائن شامل ہوتا ہے، جو ایک قدرتی مادہ ہے جو پینے والوں پر پرسکون اور آرام دہ اثر ڈالتا ہے۔
سبز چائے کو فرمینٹیشن کے عمل سے گزارنے کے بعد ہی کالی چائے کی پتی تیار ہوتی ہے۔ اس عمل میں کالی چائے میں موجود ای جی سی جی تھیفلاوینز اور تھیروبیجنز میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ کالی چائے بھی صحت بخش ہے کیونکہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں کافی میں پائے جانے والے کیفین کا ایک تہائی حصہ اور ایل تھینائن ہوتا ہے۔ کیفین اور ایل تھینائن کا متزاج ذہنی طور پر چوکنا رہنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ جسم کو نمی بخشتا ہے اور دماغ میں خون کے بہاؤ کو بڑھاتا ہے۔ جبکہ یہ بیکٹیریا سے لڑنے والے اینٹی آکسیڈنٹس کے ساتھ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔