اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

New Study: کووڈ کا ہلکا انفیکشن بھی دماغ کو نقصان پہنچانے کے قابل - Mild Covid is linked to brain damage

آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے ایک تحقیق میں پایا ہے کہ کووڈ 19 کے ہلکے انفیکشن کا تجربہ کرنے والے لوگوں کے دماغ کے اس حصوں میں سکڑن دیکھی گئی ہے، جو سونگھنے میں مدد کرتے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے سارس کو وی 2 کے ہلکے انفیکشن سے متاثرہ 785 افراد کے صحتمند ہونے کے ساڑھے چار ماہ بعد ان کے دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھا۔ ان لوگوں کی عمر 51 سے 81 سال کے درمیان تھی۔ Mild Covid is linked to brain damage

کووڈ کا ہلکا انفیکشن بھی دماغ کو نقصان پہنچانے کے قابل
کووڈ کا ہلکا انفیکشن بھی دماغ کو نقصان پہنچانے کے قابل

By

Published : Mar 9, 2022, 3:23 PM IST

کچھ تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ جن مریضوں میں کووڈ 19 کے شدید علامات نطر آئے تھے، ان میں دماغ سے متعلق پیچیدگیاں دیکھی گئی ہیں۔ لیکن اب ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کووڈ 19 کا ہلکا انفیکشن بھی دماغ کے ٹشو کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور دماغ کا وہ حصہ جو خوشبو کو سمجھتا ہے وہ حصہ سکڑ سکتا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے سارس کو وی 2 کے ہلکے انفیکشن سے متاثرہ 785 افراد کے صحتمند ہونے کے ساڑھے چار ماہ بعد ان کے دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھا۔ ان لوگوں کی عمر 51 سے 81 سال کے درمیان تھی ۔

نیچر نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں متعدد اثرات کی نشاندہی کی گئی، جن میں دماغ کے وہ حصے شامل تھے، جو انسان کو سونگھنے (آربٹوفرنٹل کورٹیکس اور پیراہپوکیمپل گائریس) میں مدد کرتے ہیں۔ تحقیق میں پایا گیا کہ دماغ کے اس حصے میں پائے جانے والے سرمئی مادے کی موٹائی میں کمی آئی ہے۔

اس تحقیق میں کووڈ متاثرہ جن لوگوں نے حصہ لیا تھا ان کے پرائمری آلفیکٹری کورٹیکس سے منسلک حصوں کے ٹشوز کو زیادہ نقصان پہنچا تھا، دماغ کا یہ حصہ انسان میں سونگھنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان مریضوں کے دماغ کے سائز میں بھی سکڑن محسوس کی گئی تھی۔ یہ اثرات ان لوگوں کے مقابلے میں 0.2 سے 2 فیصد زیادہ تھے جو کووڈ سے متاثر نہیں ہوئے تھے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور اس تحقیق کے لیڈ مصنف گیونیل داؤد نے کہا کہ 'تحقیق میں حصہ لینے والے 96 فیصد افراد میں کووڈ کا انفیکشن ہلکا ہونے کے باوجود ہم نے متاثرہ لوگوں میں سرمئی مادے کے حجم میں بہت کمی اور ان کے ٹشوز کو پہنچے نقصان کو دیکھا'۔

شرکاء نے سارس کووی 2 سے متاثر ہونے سے پہلے اور انفیکشن ہونے کے بعد اوسطاً 38 ماہ کے وقفے پر دو دماغی اسکین کے ساتھ ساتھ علمی ٹیسٹ بھی کروائے تھے۔ جس کے بعد پایا گیا کہ انفیکشن ہونے کے بعد سارس کو وی 2 سے متاثر ہونے والے شرکاء میں علمی کمی تھی۔

اس کے علاوہ ٹیم نے علیحدہ طور پر ان لوگوں کا بھی مطالعہ کیا، جنہیں نمونیا تھا اور یہ بیماری کا کووڈ سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے۔ ٹیم نے تحقیق میں پایا کہ یہ تبدیلی صرف کووڈ متاثرہ لوگوں میں ہی نظر آرہی ہیں اور نظام تنفس سے متعلق دیگر بیماریوں میں مبتلا لوگوں میں اس طرح کے کچھ اثرات نہیں پائے گئے ہیں۔

داؤد نے یہ بھی بتایا کہ ' پیچیدہ کام کو حل کرنے کے لیے ان متاثرہ لوگوں کی ذہنی صلاحیت میں بھی بہت کمی آئی ہے اور اس ذہنی خرابی کا جزوی طور پر دماغی اسامانیتاوں سے تعلق تھا۔" اہم بات یہ ہے کہ یہ تمام منفی اثرات بڑی عمر کے لوگوں میں زیادہ نمایاں تھے۔ داود نے مزید کہا چاہے یہ اثرات طویل مدتی برقرار رہیں یا نہیں اس موضوع پر مزید رسرچ کرنے کی ضرورت ہے'۔

مزید پڑھیں:کورونا انفیکشن سے دل کی بیماریوں کے خطرے میں اضافہ

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details