ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنی خوراک میں باقدعادگی سے اخروٹ کو شامل کرتے ہیں تو اس سے کولیسٹرول اور ایل ڈی ایل(جسے لوگ اکثر'بیڈ کولیسٹرول' بھی کہتےہیں) میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ایک تحیقیقی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اخروٹ کھانے سے قلبی امراض( کارڈیو ویسکولر) کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔آئیے اس آرٹیکل کے ذریعہ کچھ ضروری باتوں کو جانیں۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل 'سرکولیشن' میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ روزانہ آدھا کپ اخروٹ کھاتے ہیں ان میں لو ڈینسیٹی لِپو پروٹین (ایل ڈی ایل) کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے۔یہ تحقیق کیلیفورنیا والنٹ کمیشن کی جانب سے گرانٹ کیا گیا ہے اور یہ تحقیق 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں پر مبنی ہے۔
اس تحقیق میں محققین نے پایا کہ خوراک میں اخروٹ کو شامل کرنے کے نتیجے میں کولیسٹرول اور ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ماضی میں بھی کیے گئے تحقیق سے معلوم چلتا ہے کہ اخروٹ کھانے سے قلبی امراض کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔مثال کے طور پر سنہ 2019 کے میٹا تجزیہ کے مطابق اخروٹ کا زیادہ استعمال قلبی امراض سے ہونے والی موت کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
میڈیکل نیوز ٹوڈے کے ساتھ گفتگو میں اس موجودہ مطالعہ کے سینئیر مصنف اور اسپین کے بارسلونا میں واقع ہسپتال کلینک کے اینڈو کرینولوجی اینڈ نیوٹریشن سروس کے لپیڈ کلینک کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایمیلیو روز نے بتایا کہ وہ اور ان کے ساتھی برسوں سے اخروٹ سے صحت کو ہونے والے فوائد کے بارے میں پڑھ رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس مطالعے کے دوران ہمیشہ مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں۔اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے، کم بلڈ پریشر اور بہتر انڈوتھیلیل فنکشن جیسے مثبت نتائج ملے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اخروٹ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، اس میں بائیو ایکٹیو ، الف لینولینک ایسڈ، سبزیوں میں ملنے والا اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، فائٹومیلاٹونن شامل ہیں۔