فزکس آف فلیوڈز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غلط فٹنگ والے دو ماسک لگانے سے ' ماسک کی کارگردگی کو نمایاں طور پر بہتر نہیں کیا جاسکتا ہے، اس سے صرف ہمیں غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے'۔ فلوریڈیا اسٹیٹ یونیورسٹی اور جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے محققین نے بتایا کہ ' چہرے پر زیادہ تہہ لگانے کا مطلب ہے چہرے کا کم محفوظ ہونا، جس کے نیتجے میں خراب فٹنگ والے ماسک چہرے کے کھلے ہوئے حصے کے لیے نقصاندہ ثابت ہوتے ہیں۔ Double Masking May not Protect You
ڈبل پرتیں تب ہی انفیکشن کو روک سکتی ہیں جب ماسک کی فٹنگ چہرے کے حساب سے ہو لیکن یہ سانس لینے میں دشواری کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ یو ایس سینٹر فار ڈیزیز اینڈ پریوینشن کے مطابق ڈھیلے کپڑوں سے بنے ہوئے ماسک کووڈ کے خلاف کم تحفظ فراہم کرتے ہیں اور این 95 اور کے این 95 جیسے ماسک سب سے زیادہ تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ لیکن دنیا میں وبائی مرض کے دستک دئیے جانے کے دو سال بعد بھی اب بھی ماسک کی خصوصیات کی مکمل سمجھ نہیں ہوپائی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تحفظ کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔