حیدرآباد: عام طور سے بواسییر ہونے پر لوگ اور خاص طور سے خواتین ڈاکٹر سے بروقت علاج کرانے سے کتراتی ہیں۔ لیکن بواسیر کا بروقت علاج بہت ضروری ہوتا ہے، ورنہ مسئلہ سنگین ہونے پر سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ Do not hide piles, get timely treatment
بواسیر کا وقت پر علاج ضروری ہوتا ہے
بواسیر ایک ایسی بیماری ہے جس کے بارے میں عام طور پر لوگ بات کرنا پسند نہیں کرتے۔ یہاں تک کہ اس کے علاج کے لیے بھی اکثر لوگ اس وقت تک ڈاکٹر کے پاس نہیں جاتے ہیں جب تک کہ مسئلہ بہت زیادہ نہ بڑھ جائے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں بواسیر کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ درج کیا گیا ہے۔ لیکن یہ تشویشناک بات ہے کہ نوجوانوں میں، اسکول جانے والے بچوں میں بھی کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ڈاکٹر اور ماہرین اس کی بڑی وجہ تناؤ بھرے طرز زندگی اور کھانے کی خراب عادات کو بتاتے ہیں۔
بواسیر کیا ہے
دراصل بواسیر ایک مقعد کی بیماری ہے جس میں مقعد یا مقعد کے قریب رگوں میں سوجن آجاتی ہے جس کی وجہ سے بیرونی حصہ، یعنی مقعد کے قریب گانٹھیں یا مسے بننے لگتے ہیں۔ جس میں سے کئی بار خون بھی نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔ اگر اس مسئلے کو نظر انداز کر دیا جائے اور بروقت علاج نہ کیا جائے تو کئی بار اسے ٹھیک کرنے کے لیے سرجری بھی کروانی پڑتی ہے۔ دہلی کے لائف ہسپتال کے معالج ڈاکٹر قریشی کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ مرد اور خواتین دونوں میں ہوتا ہے۔ لیکن بواسیر کی بگڑتی ہوئی حالت اکثر خواتین میں دیکھی جاتی ہے کیونکہ اکثر صورتوں میں وہ اس مسئلے کو اس وقت تک نظر انداز کرتی ہیں جب تک یہ مسئلہ بہت زیادہ نہ بڑھ جائے۔ Do not hide piles, get timely treatment
وہ بتاتے ہیں کہ بواسیر کے چار مراحل پر غور کیا جاتا ہے۔ شروع میں یا پہلے مرحلے میں زیادہ تر لوگ کوئی خاص علامات محسوس نہیں کرتے۔ اس حالت میں عام طور پر شکار کو صرف مقعد پر خارش محسوس ہوتی ہے۔ بعض لوگوں میں قبض کی حالت میں پاخانہ کے ساتھ خون بھی آتا ہے۔ لیکن بواسیر کے دوسرے مرحلے میں مقعد کے قریب مسے یا گانٹھیں بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس حالت میں ہلکا درد محسوس ہوسکتا ہے۔ تیسرے مرحلے میں صورتحال قدرے سنگین ہونے لگتی ہے۔ کیونکہ اس میں مسے سخت ہونے لگتے ہیں۔ اس صورت حال میں، مریض کو پاخانہ کرنے کے حالت میں شدید درد سے گزرنا پڑسکتا ہے اور بہت زیادہ خون بہہ سکتا ہے۔ چوتھا مرحلہ بواسیر کی شدید حالت سمجھا جاتا ہے۔ اس حالت میں مسوں میں ناقابل برداشت درد کے ساتھ خون بہنے کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے۔ یہاں تک کہ متاثرہ شخص کو چلنے اور بیٹھنے میں بھی دشواری ہونے لگتی ہے۔ اس کے ساتھ اس حالت میں انفیکشن کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ Do not hide piles, get timely treatment
بواسیر کی اقسام
ڈاکٹر اشریر قریشی بتاتے ہیں کہ مسوں کی حالت اور مسئلے کی سنگینی کی بنیاد پر چار اقسام پر غور کیا گیا ہے۔ جو اس طرح سے ہیں۔
- اندرونی بواسیر
- بیرونی بواسیر
- prolapsed بواسیر
- خونی بواسیر
بواسیر کی علامات
- ڈاکٹر قریشی بتاتے ہیں کہ بواسیر کے کچھ عام علامات درج ذیل ہیں۔
- مقعد یا پاخانہ کے ارد گرد سوجن، خارش اور جلن کا احساس
- آنتوں کی حرکت کے دوران تکلیف محسوس کرنا
- آنتوں کی حرکت کے دوران ہلکا یا کبھی کبھی شدید درد محسوس کرنا
- پاخانے کے ساتھ کم و بیش خون کا گرنا
- مقعد کے اندر، منہ پر یا اس کے ارد گرد گانٹھ یا مسے کا بننا
- بیٹھنے میں دشواری
- بار بار پاخانہ کا محسوس ہونا
بواسیر کی وجوہات
ڈاکٹر قریشی بتاتے ہیں کہ اکثر صورتوں میں دائمی اور ضرورت سے زیادہ قبض کو بواسیر کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ یہ جینیاتی وجوہات کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ اور وجوہات بھی ہیں جو اس بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات کو بڑھا دیتی ہیں۔ جن میں سے چند درجہ ذیل ہیں۔
- مسالحدار، تلی ہوئی یا تیل والی غذائیں باقاعدگی سے کھانا
- غذا میں فائبر اور دیگر غذائی اجزاء کی کمی
- جسم میں پانی کی کمی
- آنتو میں حرکت نہ ہونا
- جسمانی سرگرمی میں کمی
- حمل کے دوران خواتین میں یہ مسئلہ زیادہ ہوتا ہے۔
بعض اوقات بعض سنگین بیماریوں کے اثر یا ان کے علاج کی وجہ سے پہلے قبض اور پھر بواسیر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ Do not hide piles, get timely treatment