تہواروں کے دوران کھانے یا معمولات زندگی میں لاپرواہی صحت کو کئی بار نقصان پہنچاتی ہے۔ تہواروں کے بعد زیادہ تر لوگوں میں ہاضمے سے متعلق مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایسے لوگ جنہیں پہلے سے کوئی بیماری یا جسمانی مسئلہ ہے، ان کی پریشانی تہواروں کے بعد بڑھ جاتی ہے۔ ان مسائل سے بچنے کے لیے تہوار کے بعد جسم کو ڈیٹاکس کرنا کافی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ Detoxing the body after festivals to avoid diseases
تہوار کے بعد بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو جسم کو ڈیٹاکس کریں۔
دیوالی گئی اور بھائی دوج کے ساتھ ساتھ، لوگوں نے چھ روزہ تہوار کے پروگرام کو الوداع کہ دیا۔ دسہرہ کے بعد شروع ہونے والے تہواروں کا سلسلہ نہ صرف لوگوں کو خوشی دیتا ہے بلکہ ان کے زبانوں کو بھی میٹھا بنائے رکھتا ہے۔ روزمرہ کے کھانوں میں ایک کے بعد ایک پکوان اور طرح طرح کی مٹھائیاں زیادہ تر لوگ پسند کرتے ہیں۔ لیکن تہواروں کے بعد یہ خوشی بعض اوقات ان کے لیے کئی بار پریشانی کا باعث بن جاتی ہے۔ Detoxing the body after festivals to avoid diseases
دہلی سے تعلق رکھنے والی ماہر غذائیت ڈاکٹر دیویا شرما کا کہنا ہے کہ تہواروں کے اس دور میں لوگ زیادہ تر ایسی خوراک لیتے ہیں جو نہ صرف نظام انہضام اور صحت پر بھاری پڑتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے ہمارے جسم میں نقصان دہ مادے بھی جمع ہونے لگتے ہیں۔ جو کہ نہ صرف ہاضمے کے مسائل پیدا کرتے ہیں۔ بلکہ جسم میں دیگر کئی طرح کے مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔ جیسے بدہضمی، اسہال، قبض، پیٹ میں جلن، گیس یا سستی محسوس ہونا، بلڈ پریشر بڑھنا، خون میں کولیسٹرول یا شوگر کا بڑھ جانا، بہت زیادہ نیند آنا وغیرہ وغیوہ شامل ہیں۔ تہواروں کے دوران زیادہ تر لوگ اپنی ورزش کے معمولات پر بھی عمل نہیں کر پاتے اور اس دوران ان کی نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔ جس کا مشترکہ اثر ان کے صحت پر نظر آتا ہے۔
تہوار کے بعد خوراک کیسی ہونی چاہئے۔
ڈاکٹر دیویا کا کہنا ہے کہ مخصوص قسم کی خوراک اور مشروبات تہواروں کے بعد جسم میں جمع ہونے والے نقصان دہ زہروں کو باہر نکالنے اور میٹابولزم کو بحال کرنے میں بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اس وقت خوراک میں سلاد اور ایسی سبزیوں کی مقدار کو بڑھانا بہت فائدہ مند ہوتا ہے جن میں فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز اور منرلز بڑے مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ موسمی پھلوں کو خوراک میں شامل کرنا بھی بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ Detoxing the body after festivals to avoid diseases
درحقیقت جہاں فائبر سے بھرپور غذا سے معدہ صاف ہوتا ہے وہیں اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامنز پر مشتمل پھلوں اور سبزیوں کا استعمال جسم میں جمع ہونے والے زہریلے مادوں کو صاف کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لہسن کو خوراک میں شامل کرنا بھی بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ دراصل لہسن میں ایلیسن نامی ایک آکسیڈنٹ پایا جاتا ہے، جب لہسن کو کچل دیا جاتا ہے تو اس کے اندر موجود ایلیسن زیادہ فعال ہو جاتا ہے۔ یہ نہ صرف جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے بلکہ فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو بھی کم کرتا ہے۔