حیدرآباد: سردیوں کے موسم شروع ہونے کے باوجود ملک کے دیگر حصوں سے مسلسل ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں جبکہ اب زیکا وائرس کے کیسز سامنے آنے سے لوگوں میں تشویش دیکھی جارہی ہے۔ مچھروں سے پھیلنے والے کسی بھی انفیکشن یا بیماری سے محتاط رہنا بہت ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضروری ہے کہ لوگوں کے پاس ان بیماریوں سے متعلق جامع معلومات ہوں تاکہ بیماریوں کی درست تشخیص اور علاج ممکن ہوسکے۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms
ڈینگو، چکن گُنیا اور زیکا وائرس کے علامات تقریباً ایک جیسے ہوتے ہیں:موسم سرما کی شروعات ہوچکی ہے لیکن ڈینگو، چکن گُنیا یا ملیریا جیسے مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والے بیماریوں اور انفیکشن میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ یہی نہیں اب زیکا وائرس بھی لوگوں کو کافی خوفزدہ کر رہا ہے۔ گزشتہ دنوں ملک کے کچھ ریاستوں میں زیکا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ایک تو اس موسم کو بیماریوں کا موسم کہا جاتا ہے لیکن اس وقت ڈینگو، چکن گُنیا یا ملیریا کے ساتھ ساتھ زیکا وائرس بھی لوگوں کی پریشانیوں میں مسلسل اضافہ کررہا ہے۔
دہلی میں ہیلتھ کیئر کلینک کے جنرل فزیشن ڈاکٹر پالاش اگنی ہوتری کا کہنا ہے کہ عام طور پر سردیوں میں مچھروں کے کاٹنے یا ویکٹر سے پیدا ہونے والے بیماریوں میں کمی واقع ہوتی ہے، جن میں ڈینگو اور ملیریا شامل ہے۔ عام طور پر سردیوں میں مچھروں کی وباء کم ہونے لگتی ہے۔ لیکن اس بار سردیوں کے آغاز کے بعد بھی بڑی تعداد میں ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی اور صفائی کا فقدان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب تک ملک کے کئی شہروں میں درجہ حرارت نسبتاً گرم ہے، اس کے علاوہ اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے اب بھی کئی حصوں سے ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ یہی نہیں اب ملک کے کچھ ریاستوں سے زیکا وائرس کے کیسز بھی سامنے آ رہے ہیں۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms
ڈاکٹر پالاش اگنی ہوتری کے مطابق مچھروں سے پھیلنے والے بیماریوں سے بچاؤ کے لیے تمام ضروری احتیاطی تدابیر کو اپنانا بہت ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ اگر جسم میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ ہو تو اس کو نظر انداز کرنے کے بجائے ڈاکٹرز سے طبی مشورہ لیں۔
ڈینگو اور زیکا وائرس کے اثرات:ڈاکٹر پالاش بتاتے ہیں کہ ڈینگو یا زیکا وائرس دونوں کے علاج کے لیے کوئی خاص دوا یا ویکسین موجود نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ان دونوں کی سنگینی مزید بڑھ جاتی ہے۔ ان دونوں کے علاج کے لیے ادویات کے ذریعے ان کی علامات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔