حیدرآباد: سب جانتے ہیں کہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول ایک بہت ہی گندا مادہ ہے، جو رگوں کو بلاک کرتا ہے۔ یہ بازو، پیر، کمر یا جسم کے کسی بھی حصے میں خون کی نالی کو بلاک کرسکتا ہے جس کی وجہ سے خون کی رفتار میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور برین اسٹروک کا معاملہ پیش آتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ مادہ جسم کے اندر بھی گردش کرتا ہے۔ کولیسٹرول ایک جگہ پر جمنے کے بعد پلاک کو پیدا کرتا ہے۔ جب اس پلاک کا کوئی حصہ ٹوٹ کر خون میں گردش کرنے لگتا ہے اور آگے چل کر دل اور دماغ دونوں کے لیے خطرناک ہوجاتا ہے۔
کولیسٹرول کو دماغ تک پہنچنے سے کیا ہوتا ہے؟
دماغ میں بہت سے باریک خون کی نالیاں ہوتی ہیں، جو دماغ کو بہتر طریقے سے کام کرنے کے لیے آکسیجن اور غذائیت فراہم کرتی ہیں۔ کولیسٹرول کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا بھی ان خون کی نالیوں کو بلاک کر سکتا ہے اور برین اسٹروک ہوسکتا ہے۔
فالج کسی بھی وقت ہو سکتا ہے
AHAJournals کے مطابق خراب کولیسٹرول کو کم کر کے فالج سے بچا جا سکتا ہے۔ کیونکہ فالج کا حملہ اسی وقت ہوتا ہے جب دماغ کو خون فراہم کرنے والی رگ بند ہو جاتی ہے۔ یہ حالت جان لیوا بھی ہو سکتا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے دماغ کام کرنا کم کر دیتا ہے یا بند ہوجاتا ہے۔
برین ہیمرج موت کا دوسرا نام ہے
کولیسٹرول کے جمع ہونے کی وجہ سے دماغ کی رگیں پھٹ جاتی ہے جس کو برین ہیمرج کہتے ہیں۔ یہ ایک مہلک حالت ہے، جس کا مختصر وقت میں علاج ہونا ضروری ہوتا ہے۔ ورنہ مریض کی موت کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔