عالمی ادارہ صحت کے مطابق پوری دنیا میں ہر سال تقریبا 15 ملین بچے وقت سے پہلے تولد ہوتے ہیں( حمل کے 37 ویں ہفتے سے پہلے ہوئی بچوں کی پیدائش کو قبل از وقت پیدائش کہتے ہیں) اور یہ تعداد دن بدن بڑھتی جاری ہے۔ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو صحت کے سنگین مسائل کا سامنا کرنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں میں کیے گئے مطالعات نے منہ کی صحت یعنی اورل ہیلتھ اور قبل از وقت پیدائش کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان تعلق ظاہر کیا ہے۔ New Study on Preterm Birth
محققین نے حمل کے دوران دانتوں کی صحت پر دھیان رکھنے کے مختلف طریقوں پر غور کیا ہے، جس میں ' دانتوں کی گہرائی سے صفائی یا ڈیپ تیھ کلیننگ'( جسے' اسکیلنگ اینڈ پلاننگ' بھی کہا جاتا ہے) شامل ہے۔ اس عمل میں دانتوں اور مسوڑھوں میں جمع گندگی کی صفائی کی جاتی ہے۔ حالانکہ پیریڈونٹائٹس میں بہتری کے باوجود، ڈیپ تیھ کلیننگ کے طریقے قبل از وقت پیدائش کی روک تھام میں کارگر ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ لیکن اب محققین نے منہ کی صحت کو بہتر بنانے اور قبل از وقت پیدائش کی شرح کو کم کرنے کا ایک آسان اور سستا طریقہ دریافت کیا ہے۔
یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا مطالعہ ہے۔ ایسا اس لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ اس مطالعہ کو کرنے میں 10 برس لگے اور اس میں جنوبی وسطی افریقی ملک ملاوی کے 10 ہزار 69 خواتین کو شامل کیا گیا تھا، جہاں قبل از وقت پیدائش کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ملاوی کے زیادہ تر لوگ دیہی علاقوں میں اپنی زندگی گزر بسر کرتے ہیں اور ایسے حالت میں مطالعہ کرنا خاص طور پر مشکل ہوجاتا ہے۔ خواتین نے رضاکارانہ طور پر اس مطالعہ میں حصہ لینے کے لیے رجسٹریشرین کروایا اور حاملہ ہونے سے پہلے یا حاملہ ہونے کے 20 ہفتوں کے اندر اس مطالعہ میں حصہ لینے کی اپنی رضامندی ظاہر کی۔ یہاں کے تمام آٹھ ہیلتھ سینٹر نے منہ کی صحت اور قبل از وقت پیدائش کی روک تھام اور دیکھ بھال کو فروغ دینے والے پیغامات کو عام کیا جبکہ ان آٹھ ہیلتھ سینٹر میں سے نصف سینٹر کو رجسرڈ شرکاء کو زیلیتھول چیونگم ( xylitol chewing gum) فراہم کرنے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔