مصروفیت اور الجھن بھری اس زندگی میں جہاں انسان جلد سے متعلق پریشانیوں کا شکار ہے، وہیں ان دنوں لوگ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے اور آنکھوں کے گرد سوجن لوگوں میں احساس کمتری کا باعث بن رہی ہے۔ آنکھوں کے نیچے پڑنے والے یہ کالے گھیرے کئی وجوہات سے ہو سکتی ہیں۔ اس کی اہم وجہ طبی حالت، بڑھتی عمر اور غیر صحت بخش زندگی بھی مانی جاتی ہے۔ آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہمارے آیورویدک ماہرین ان کالے گھیروں کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ لوگوں کو اپنی ظاہری خوبصورتی کے حوالے سے کئی خیالات پریشان کرنے لگتے ہیں جیسے کہ وہ کیسے نظر آرہے ہیں، وہ کس موقع پر کیسے کپڑے پہنیں اور سب سے اہم کہ کیا وہ اس میں خود کو بہتر دکھا پائیں گے۔ خاص طور پر خواتین کے بارے میں بات کریں تو وہ چہروں کے دانے، آنکھوں کے گرد سوجن اور داغ دھبوں کے حوالے سے کافی حساس ہیں۔ ایسے میں اگر ایک اور چیز آپ کی خوبصورتی کو ماند یا متاثر کرتی ہیں تو وہ ہے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے۔
یہ عام طور پر آپ کی آنکھوں کے نیچے بیگنی، نیلے، گہرے بھورے یا کالے حلقے ظاہر ہوتے ہیں اور جلد کی رنگت سے بھی یہ حلقے نمودار ہو سکتے ہیں۔
آیوروید میں اس حالت کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے، اس کو مزید جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت کی سکھیبھوا کی ٹیم نے آندھرا پردیش کی ایس اے ایس اے ایس آیورویدک میڈیکل کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ایس یاسمین سے بات چیت کی۔
انہوں نے بتایا کہ ' آنکھوں کے نچلے حصہ کے کالے ہونے کی وجہ خون کی رگوں کا سکڑنا ہے، جس سے ہائپر پگمینٹیشن ہوجاتا ہے یا آنکھوں کے گرد جلد پتلی ہو جاتی ہے، جس سے یہ زرد اور بے رونق نظر آتی ہے۔
وہ مزید بتاتی ہیں کہ مکمل اور بھرپور نیند نہ لینا یا نیندکی کمی کی وجہ سے بچوں میں یہ حلقے نمودار ہوسکتے ہیں بعض اوقات ناک کے بند ہونے سے آنکھوں کے گرد موجود رگوں کے بڑے ہونے سے یہ حلقے سیاہ اور نمایاں ہونے لگتے ہیں۔ جب سردی یا الرجی ہوتی ہے تو اکثر بچوں کے ناک بند ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ حلقے سیاہ ہوجاتے ہیں۔ اگر عمر رسیدہ لوگوں کی بات کریں تو عمر بڑھنے کے ساتھ ان میں فیٹی ٹشو کم ہوجاتے ہیں اور آنکھوں کے گرد جلد پتلے ہوجاتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ حلقے نظر آنے لگتے ہیں۔
سیاہ حلقے کے وجوہات، جن سے آپ بے خبر تھے
- مستقبل طور پر باریک چیزوں کو دیکھنے یا دور کی چیزوں کو دیکھنے کے لیے زبردستی آپنے آنکھوں پر زور دینا ۔
- آج کے دور میں ہر شخص ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے اور ان حالات میں زیادہ غصہ ، حسد یا منفی خیالات رکھنے سے آپ کی آنکھوں میں اس کا اثر نظر آنے لگتا ہے۔
- تناؤ آپ کی آنکھوں کی سب سے بڑی دشمن ہوتی ہے۔جب آپ پریشان، غصہ یا افسردہ ہوتے ہیں تو اس کے اثرات آپ کی آنکھوں میں جھلکنے لگتے ہیں۔
- نیند کی کمی کے ساتھ پانی کی کمی اور بھوک نہیں لگنا بھی سیاہ حلقوں کی وجہ بنتی ہے۔
- نیند نہیں آنا اور نیند کی کمی
- ایگزیما
- اگر خاندان میں کسی فرد کو سیاہ حلقے کی شکایت رہی ہے تو آئندہ نسل کو بھی اس کے امکانات ہوسکتے ہیں
- سورج کی تمازت یا دھوپ میں گھومنے سے بھی یہ حلقے نمودار ہوسکتے ہیں۔
- سگریٹ نوشی
- پانی کی کمی
- چہروں یا آنکھوں کو چوٹ لگنا
- طویل وقت تک موبائل یا کمپیوٹر اسکرین کا بے جا استعمال آنکھوں پر دباؤ ڈالتا ہے اور سیاہ حلقوں کا سبب بن سکتا ہے
- آئرن کی کمی بھی سیاہ حلقوں کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب کافی مقدار میں آکسیجن جسم کے بافتوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔
- غیر مناسب یا غیر صحت بخش غذا کی عادات۔
- جب آپ کسی طویل بیماری سے صحتیاب ہوتے ہیں تو اندورنی کمزوری کی وجہ سے سیاہ حلقے ظاہر ہونا شروع ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:کورونا کے دور میں زنک کو اپنی خوراک میں شامل کریں
اس سے نجات کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟
ڈاکٹر یاسمین کے ذریعہ تجویز کردہ کچھ اہم باتوں کو ذہن نشین کرنے کی ضرورت:
- صبح 9 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان سیدھا سورج کی تمازت کے رابطے میں آنے سے بچیں۔ دھوپ میں نکلنے سے پہلے اپنے بیگ میں ٹوپی اور چھتری کو یاد سے رکھیں۔
- دھوپ میں باہر جانے سے پہلے پورے چہرے اور خاص طور پر آنکھوں کے آس پاس گھی یا ناریل کے تیل کے دو سے تین قطرے لگائیں۔ سورج سے بچنے کے لیے کھیرے کے رس اور ایلو ویرا جیل لگا سکتے ہیں۔
- کاربونیٹیڈ پانی ، ٹھنڈے مشروبات ، چائے ، کافی وغیرہ کے استعمال سے پرہیز کریں۔آنکھوں کی سوجن اور سیاہ حلقے والے افراد کے لیے بہتر ہے کہ وہ نیم گرم پانی پئیں جو آپ کے صحت کے نظام کو بہتر بنائے گا۔
- لیموں میں زبردست بلیچنگ کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ لہذا وٹامن K ، C ، A اور E سے بھر پور غذا کا استعمال سیاہ حلقوں کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
- سگریٹ نوشی ترک کریں اور شراب نوشی سے اجتناب کریں۔
- مسالہ دار ، تیز اور تلخ کھانا کھانے سے پرہیز کریں۔ غذائی اجزاء جیسے کھٹے پھل، بیر ، تازہ پھل ، سلاد ، بادام ، کھجور اور گھی لیں۔
- سفر کے دوران ہوا سے پرہیز کریں۔
- تناؤ ، اضطراب اور افسردگی سے نمٹنے کے لئے پرانیام کی مشق کریں۔
- رات میں کم از کم 6-7 گھنٹے سوئں۔ دن کے وقت سونے سے پرہیز کریں۔ تاہم ، آپ دوپہر کے کھانے کے بعد ایک چھوٹی سی جھپکی لے سکتے ہیں۔