اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

Kidney Is Important Organ: کیا انسان دونوں گردوں کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے؟ - Kidney is very important organ of our body

کڈنی ہمارے جسم کا ایک بہت اہم عضو ہے۔ اگر یہ ٹھیک سے کام نہ کرے تو ہمارے جسم میں کئی طرح کی پریشانیاں شروع ہوجاتی ہیں۔ کڈنی فیل ہونے یا کسی شخص کے جسم سے دونوں گردے نکل جانے کی صورت میں انسان زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہ سکتا۔ لیکن اگر کسی شخص کو مسلسل ڈائیلیسس کرایا جائے تو وہ گردے کے بغیر بھی برسوں تک زندہ رہ سکتا ہے۔ Can a person live without both of their kidneys?

کیا انسان دونوں گردوں کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے؟
کیا انسان دونوں گردوں کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے؟

By

Published : Feb 1, 2023, 11:10 AM IST

حیدرآباد: بہار کے مظفر پور سے ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک ڈاکٹر خاتون مریضہ کے دونوں گردے نکال کر فرار ہو گیا ہے۔ مریضہ سنیتا پچھلے چار ماہ سے بغیر گردے کے اپنی زندگی گزار رہی ہے۔ سنیتا کا ہر دو دن بعد ڈائیلاسز کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ زندہ ہے۔ اس خبر سے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا انسان گردے کے بغیر بھی زندہ رہ سکتا ہے اور اگر ہاں تو کتنے دن تک؟

گردے کے بغیر زندگی

دنیا میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو صرف ایک گردے پر زندہ ہیں۔ آسٹریلیا میں قائم کڈنی ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، ہر 750 میں سے ایک شخص صرف ایک گردہ کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ کئی بار کسی بیماری کی وجہ سے انسان کا گردہ نکال دیا جاتا ہے۔ ایسی حالت میں انسان کا صرف ایک گردہ خون صاف کرنے کا کام کرتا ہے۔ لیکن اگر کسی شخص کا ایک بھی گردہ نہ ہو تو اس کے لیے علاج کے بغیر زندہ رہنا ممکن نہیں ہے۔

گردہ ہمارے خون کو صاف کرتا ہے اور اگر یہ کام کرنا چھوڑ دے تو صورتحال بہت سنگین ہو جاتی ہے۔ اگر کسی شخص کے دونوں گردے نکال دیے جائیں تو وہ ڈائیلیسس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔ اسے ہفتے میں تین دن ڈائیلیسس کی ضرورت ہوگی۔

گردے کے بغیر انسان کب تک زندہ رہ سکتا ہے؟

گردے کے بغیر ڈائیلیسس پر انسان کی زندگی اس بات پر انحصار کرتی ہے کہ انسانی جسم ڈائیلیسس کو کس طرح قبول کر رہا ہے۔ ایک شخص ڈائیلیسس پر برسوں یا دہائیوں تک زندہ رہ سکتا ہے۔ اس کے لیے اسے ہر دو دن بعد ڈائیلیسس کا ہونا ضروری ہے۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو برسوں سے صحیح میچ کے گردے کا انتظار کر رہے ہیں اور ڈائیلیسس کی مدد سے زندہ ہیں۔

کڈنی ٹرانس پلانٹ کے لیے ہزاروں لوگ قطار میں ہیں

سنیتا کے معاملہ یہ ہے کہ ان کے شوہر کا گردہ ان سے میچ نہیں کر پا رہا ہے۔ وہ اس وقت مظفر پور کے ایس کے میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں۔ بہت سے لوگ اسے اپنا گردہ عطیہ کرنے کے لیے یہاں آئے لیکن میچ نہیں ہونے کی وجہ سے ان کی پیوند کاری نہیں ہو سکی۔ گردے کی پیوند کاری کے لیے عطیہ کرنے والے کا اور مریض کا بلڈ گروپ میچ کرنا ضروری ہے۔ اس کے بعد، ڈونر اور مریض کے ٹشو میچ کیا جاتا ہے. اگر دونوں صحیح طریقے سے میچ کرجاتے ہیں، تو صرف گردے کی پیوند کاری کی جاتی ہے۔

تاہم اس کے بعد بھی اس بات کا امکان ہوتا کہ کہیں مریض کا جسم ٹرانس پلانٹ گردے کو ریجیکٹ نہ کردے، اس لیے مریض کو تقریبا ایک سال تک باقاعدگی سے چیک اپ کروانا پڑتا ہے۔ ایک سال کے بعد، گردے کی پیوند کاری کو کامیاب تصور کی جاتی ہے کیونکہ اس کے مسترد ہونے کے صرف 10 فیصد امکانات ہی بچ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:

گردے کی پیوند کاری کے بعد احتیاط برتنا ضروری

اگر کسی شخص کا کڈنی ٹرانسپلانٹ ہوا ہے تو اسے اپنے طرز زندگی میں کئی اہم تبدیلیاں کرنے ہوتے ہیں۔ جیسے سگریٹ نوشی چھوڑنا، وزن کم کرنا اور اپنی غذا میں اچھی کو خوراک شامل کرنا ضروری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details