اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

Diabetes Risks: بلڈ شوگر کی سطح میں مزید اضافہ مہلک ہوسکتا ہے

بلڈ شوگر کی سطح میں مزید اضافہ مہلک ہوسکتا ہے۔ بلڈ شوگر بڑھنے پر آپ کے جسم سے کئی علامات ظاہر ہوتے ہیں۔ جس کو دیکھ کر ہوشیار ہوجانا چاہئے۔

بلڈ شوگر کی سطح میں مزید اضافہ مہلک ہوسکتا ہے
بلڈ شوگر کی سطح میں مزید اضافہ مہلک ہوسکتا ہے

By

Published : Jan 16, 2023, 6:11 PM IST

حیدرآباد: ذیابطیس ایک ایسی بیماری ہے جس پر قابو پانے کے لیے مریض کو اپنی روزانہ کی لائف اسٹائل اور خوراک پر قابو پانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس بیماری میں مریض اگر اپنی خوراک پر توجہ نہیں دیتا ہے تو اس کے بلڈ شوگر لیول میں مزید اضافہ ہوگا اور بلڈ شوگر کا مزید بڑھنا مریض کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ بلڈ شوگر بڑھنے پر آپ کا جسم سے کئی نشانات ظاہر ہوتے ہیں۔ جیسے بہت زیادہ پیاس کا لگنا، بار بار پیشاب آنا، تھکاوٹ، نظروں کا کمزور ہونا اور کسی وجہ کے بغیر وزن میں کمی ہونا بھی ہائی بلڈ شگر کی علامت ہے۔

اس کے علاوہ بلڈ شوگر کا بے قابو ہونا جسم میں چھوٹی خون کی نالیوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے جس سے اعضاء کو خون کی فراہمی مشکل ہو سکتی ہے۔ یہ بیماری اگر سنگین شکل اختیار کر لے تو انسانوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کو خاص طور پر جسم کے ان حصوں میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنی چاہیے۔

عام طور پر خون میں گلوکوز کی سطح 140 mg/dL (7.8 mmol/L) سے کم کو نارمل سمجھا جاتا ہے۔ اگر یہ 200 mg/dL سے زیادہ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی شوگر لیول زیادہ ہے۔ لیکن اگر یہ 300 mg/dL سے زیادہ ہو جائے تو یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس صورت میں، آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہئے۔

بلڈ شوگر کی بڑھتی ہوئی سطح آنکھوں میں ریٹینا کی خون کی شریانوں کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے آنکھوں سے متعلق مسائل جیسے دھندلا پن، موتیا بند، گلوکوما اور ریٹینوپیتھی ہوسکتی ہے۔ ریٹینوپیتھی سے مراد ریٹنا کی بیماری ہے جو آنکھ کے پچھلے حصے میں ہوتی ہے۔ اگر اسے بغیر علاج کے اسی طرح چھوڑ دیا جائے تو ذیابیطس کے مریضوں کی بینائی بھی ختم ہو سکتی ہے اور وہ اندھے پن کے شکار ہوسکتے ہیں۔

پیروں میں ہونے والے ان علامات پر توجہ دینا بھی ضروری ہوتا ہے، ذیابیطس آپ کے پیروں کو دو طرح سے متاثر کر سکتی ہے، جس میں پہلا نرو کو نقصان (عصبی نقصان) اور دوسرا بلڈ سرکولیشن کی رفتار کو متاثر کرتی ہے۔ ان دونوں امراض میں آپ کا پاؤں سن پڑ جاتا ہے۔ دوسری صورت میں، آپ کے پاؤں تک خون کی گردش ٹھیک طریقے سے نہیں ہوپاتی ہے، جس کی وجہ سے کسی آپ کے جسم میں کسی بھی انفیکشن کا علاج مشکل ہوسکتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، اگر ان زخموں یا انفیکشن کا علاج نہ کیا جائے تو آپ ان اعضاء کو کھو سکتے ہیں۔

ذیابیطس کا گردے پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ گردہ جسم کا ایک لازمی حصہ ہے جو جسم سے تمام زہریلے مادوں اور فضلہ کو فلٹر کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں خون کی چھوٹی چھوٹی نالیاں ہوتی ہیں جو اعضاء کو مؤثر طریقے سے کام کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ لیکن ہائی بلڈ شوگر ان خون کی نالیوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے، جس سے گردے کی بیماری ہوسکتی ہے۔ اسے ذیابیطس نیوروپیتھی بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں انسان کو بار بار پیشاب آنا، بلڈ پریشر میں خلل، پاؤں، ٹخنوں، ہاتھ اور آنکھوں میں سوجن، متلی، قے، تھکاوٹ جیسے کئی مسائل ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

ذیابیطس دل اور خون کی شریانوں کو بھی متاثر کرتی ہے، کیونکہ اس سے خون میں شوگر لیول مزید بڑھ جاتی ہے، جو خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ جس کی وجہ سے شوگر کے مریض کو فالج اور دل کی بیماری سمیت کئی بیماریوں کا خطرہ ہمیشہ رہتا ہے۔ اس کے علاوہ، یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق، ذیابیطس کے مریضوں کو کئی بیماریوں کا خطرہ ہوتا ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر سمیت دل کے امراض کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details