آج کے دور میں کووڈ کے بعد موٹاپا کو سب سے زیادہ خطرناک اور وبائی مرض سمجھا جارہا ہے۔ اسی خطرے کے مدنظر الٹرا پروسیسڈ کھانوں کا استعمال کرنے والے نوعمروں پر تحقیق کی گئی ۔ اس تحقیق میں 12 سے 19 سال کے 3 ہزار 587 نوجوانوں کو شامل کیا گیا جنہوں نے سال 2011 سے 16 کے ن نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے (NHANES) میں حصہ لیا تھا۔ Ultra Processed Foods are Harmful for Youngsters
محققین نے مطالعہ میں حصہ لینے والوں کو الٹرا پروسیس شدہ کھانے کی مقدار کے مطابق تین گروپوں میں تقسیم کیا۔ جب محققین نے زیادہ الٹرا پروسیس کھانا(مجموعی خوراک کا 64 فیصد) لینے والے نوجوانوں کا موازنہ کم الٹرا پروسیس کھانا لینے والوں سے کیا تب انہوں نے یہ پایا کہ ان نوجوانوں میں 45 فیصد موٹاپے کا امکان ہے، 52 فیصد پیٹ کا موٹاپا ( کمر کے ارد گرد اضافی چربی) ہونے کا امکان ہے اور سب سے زیادہ خطرناک 63 فیصد عصبی موٹاپا ( پیٹ کے ارد گرد اضافی چربی ہونے کے ساتھ جگر اور آنتوں میں بھی چربی) ہونے کا امکان ہے۔ اس حالت میں مبتلا لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر، ٹائپ 2 ذیابیطس، ڈسلیپیڈیمیا اور یہاں تک کے موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ New Study on Ultra Processed Food
اس تحقیق کی مصنفہ ڈینیلا نیری نے بتایا کہ ' موٹاپا ایک وبا ہے اور اس وبا کو بڑھانے میں الٹر پروسیسڈ فوڈز منفی کردا ادا کر رہے ہیں۔ بالغ اس طرح کے کھانے کے شوقین ہوتے ہیں، نوجوانوں کے حوالے سے ہم نے پہلے ہی پایا تھا کہ ان مصنوعات کی کھپت زیادہ ہے اور خاص طور پر امریکہ میں نوجوانوں کی خوراک کا تقریبا دو تہائی حصہ اس طرح کے کھانے سے ہی پورا ہوتا ہے۔