اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

Medical Colleges in Jharkhand جھارکھنڈ کے تین میڈیکل کالجز کو داخلے کی اجازت نہیں ملی

میڈیکل کونسل نے جھارکھنڈ کے تین میڈیکل کالجز میں ایم بی بی ایس میں نئے داخلے کی اجازت نہیں دی، ایسے میں یہاں داخلے کی امید رکھنے والے طلبہ مایوس ہیں۔

جھارکھنڈ کے تین میڈیکل کالجوں کو داخلے کی اجازت نہیں ملی
جھارکھنڈ کے تین میڈیکل کالجوں کو داخلے کی اجازت نہیں ملی

By

Published : Sep 30, 2022, 4:26 PM IST

رانچی: نیشنل میڈیکل کونسل نے جھارکھنڈ کے تین سرکاری میڈیکل کالجوں میں اس سیشن میں ایم بی بی ایس میں داخلے کی اجازت نہیں دی ہے۔ ان کالجوں میں ہزاری باغ میں واقع شیخ بھکھاری میڈیکل کالج، پلامو میں راجہ میدنی رائے میڈیکل کالج اور دمکا میں پھولو جھانو میڈیکل کالج شامل ہیں۔

ان تینوں کالجوں میں ایم بی بی ایس کی 100-100 سیٹیں ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ ان کالجوں انفراسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کی وجہ سے داخلہ کے لیے این ایم سی سے گرین سگنل نہیں مل رہا ہے۔ ایسے میں یہاں داخلے کی امید رکھنے والے طلبہ مایوس ہیں۔

جھارکھنڈ میں کل چھ سرکاری میڈیکل کالج اور دو پرائیویٹ میڈیکل کالج ہیں، جہاں ایم بی بی ایس کا کورس کرایا جاتا ہے۔ سرکاری کالجوں میں کل 680 نشستیں ہیں، جبکہ دو نجی کالجوں میں 250 نشستیں ہیں۔ اس طرح ریاست میں ایم بی بی ایس کی کل 930 نشستیں ہیں۔ اگر این ایم سی ان تینوں میڈیکل کالجوں میں داخلے کی اجازت نہیں دیتی ہے تو سرکاری کالجوں میں میڈیکل کی نشستوں کی تعداد صرف 350 رہ جائے گی۔

نیٹ کے بنیاد پر ایم بی بی ایس میں داخلے کے لیے کونسلنگ کا عمل جلد شروع ہونے والا ہے۔ امیدواروں اور مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ریاست اور مرکزی حکومت پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ ریاست میں تمام 930 منظور شدہ نشستوں پر داخلہ کے لیے کونسلنگ کی اجازت دیں۔

مزید پڑھیں:

واضح رہے کہ ہزاری باغ، پلامو اور دمکا کے میڈیکل کالج کو سال 2018 میں قائم کیا گیا تھا۔ ان تینوں کالجوں میں 2019 میں 100-100 سیٹوں پر داخلے کی اجازت دی گئی تھی، لیکن دوسرے سال نیشنل میڈیکل کمیشن (NMC) نے انفراسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کی وجہ سے ان کالجوں میں داخلوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم ریاستی حکومت کی جانب سے مقررہ وقت کے اندر ان کالجوں میں بنیادی انفراسٹرکچر فراہم کرنے کا وعدہ کرنے کے بعد این ایم سی نے 2021 دسمبر میں یہاں MBBS میں داخلہ کی اجازت دے دی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details