اردو

urdu

By

Published : Mar 7, 2023, 10:42 PM IST

ETV Bharat / sukhibhava

Adenovirus Cases in Bengal: بنگال میں ایڈینوں وائرس سے 36 بچوں کی موت

مغربی بنگال کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے نو دنوں میں 36 بچے ایڈینو وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایڈینو وائرس ریاست میں اب خطرناک شکل اختیار کرچکا ہے۔ adenovirus cases on the rise in Bengal

بنگال میں ایڈینوں وائرس سے 36 بچوں کی موت
بنگال میں ایڈینوں وائرس سے 36 بچوں کی موت

کولکاتہ:مغربی بنگال کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے نو دنوں میں 36 بچے ایڈینو وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایڈینو وائرس ریاست میں اب خطرناک شکل اختیار کرچکا ہے۔ اتوار کی صبح کولکاتہ کے بی سی رائے چلڈرن ہسپتال میں اس وائرس سے دو بچوں کی موت ہوگئی۔ دونوں مقتولین کی شناخت عاطفہ خاتون (18 ماہ) اور ارمان غازی (4 سال) کے طور پر ہوئی ہے۔

اس موت کے بعد معلوم ہوا ہے کہ مٹیابروز علاقہ کی رہائشی خاتون کو 26 فروری کو بخار، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف جیسے ایڈینو وائرس کی علامات کے ساتھ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ علاج کے باوجود اس کی صحت میں کوئی بہتری نہیں آئی اور اتوار کی صبح اس کی موت واقع ہوگئی۔

اسی طرح ریاستی محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ ضلع شمالی 24 پرگنہ میں بشیرہاٹ سب ڈویژن کے رہائشی ارمان غازی کو گزشتہ ہفتے اسی طرح کی علامات کے ساتھ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کا بھی اتوار کی صبح تقریباً 5 بجے انتقال ہو گیا۔

گزشتہ دنوں ریاستی محکمہ صحت نے ڈاکٹرز اور خاص طور پر اطفال کے ماہرین کو ایک ایڈوائزری جاری کرکے فلو جیسی علامات کے ساتھ داخل ہونے والے بچوں اور خاص طور پر دو سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کی خصوصی دیکھ بھال کرنے کی ہدیت دی گئی تھی۔ ایڈوائزری میں کہا گیا تھا بچوں کو اڈینو وائرس کا خطرہ زیادہ ہے اس لیے ان کا خاص خیال رکھا جائے۔

ریاست کے محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ریاست میں بچوں کی دیکھ بھال کے یونٹس میں تمام بستر بھرے ہوئے ہیں۔ پرائیویٹ ہسپتالوں کے پیڈیاٹرک کیئر یونٹس میں بھی اسی طرح کی بھیڑ بھاڑ کی اطلاع ہے۔ ضلع اسپتالوں میں ایڈینو وائرس کی علامات والے بچوں کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اڈینو وائرس کی عام علامات فلو جیسی ہی ہے۔ جس میں سردی، بخار، سانس لینے میں دشواری، گلے کی سوزش، نمونیا، اور شدید برونکائٹس شامل ہیں۔ دو سال اور اس سے کم عمر کے بچے اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ یہ وائرس کھانسی اور چھینک کے ذریعے ہوا کے ذریعے اور متاثرہ شخص کے پاخانے کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔ ابھی تک اس وائرس کے علاج کے لیے کوئی مخصوص علاج نہیں ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details