فرکہ، بولپور: ریاست مغربی بنگال کے مرشد آباد میں ایک خاتون کو اس کے سسرال والوں کی جانب سے امتحان دینے کی اجازت نہ دینے پر پولیس اسٹیشن پہنچی۔ بندوگرام کی رہنے والی سلطانہ خاتون ہائی اسکول کی طالبہ ہے۔ تاہم امتحان میں شرکت کے لیے سسرال والوں نے اس کا ایڈمٹ کارڈ اور دیگر ضروری کاغذات چھپا دیا تھا۔ اس پورے معاملے کی تحقیق کے بعد پولیس نے خاتون کو نیو فرکہ ہائیر سیکنڈری میں انگریزی کے امتحان میں بیٹھنے کا انتظام کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ 20 سالہ سلطانہ خاتون کی شادی بندوگرام کے رہنے والے بنٹی شیخ سے ہوئی تھی۔ سلطانہ پہلے دن 14 مارچ کو امتحان میں شریک ہوئی تھی لیکن اس کے بعد اس کے شوہر اور خاندان کے دیگر افراد نے امتحان دینے کی مخالفت کی، اس کے باوجود سلطانہ امتحان دینے پر بضد تھی۔ اس بات پر اس کا اپنے سسرال والوں سے جھگڑا بھی ہوا جس پر سلطانہ کے سسرال والوں نے اس کا ایڈمٹ کارڈ اور کتابیں چھپانے کے ساتھ ساتھ اسے کمرے میں بند کر دیا، کسی طرح وہ جمعرات کی صبح پولیس اسٹیشن پہنچی اور پولیس کو اس سے آگاہ کیا، اس کے بعد پولیس کی پہل کی وجہ سے سلطانہ نے امتحان دیا۔
وہیں بنگال کے بولپور میں ایک بیٹی نے باپ کو کھونے کے بعد بھی اپنے ہائیر سیکنڈری امتحان میں شرکت کی۔ والد کی میت گھر پر چھوڑ کر وہ امتحان دینے چلی گئی اور امتحان ختم کرنے کے بعد والد کی آخری رسومات ادا کیں۔ لڑکی کا جمعرات کو انگریزی کا امتحان تھا۔ صبح 4 بجے اس کے والد کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ غم کی اس گھڑی میں بھی موسمی دلوئی پڑوسیوں کی مدد سے امتحانی مرکز پہنچی۔ پھر امتحان ختم ہونے کے بعد وہ گھر واپس آئی اور شمشان گھاٹ پہنچ کر چتا کو آگ لگائی۔ موسمی دلوئی کے والد اشتم دلوئی (40) بولپور میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 10 مکرم پور کے رہنے والے تھے۔ دلوئی کے پسماندگان میں بیوی اور دو بیٹیاں ہیں۔ دلوئی بولپور نیتا جی بازار میں چائے کی دکان چلاتے تھے۔ دلوئی کا جمعرات کی صبح انتقال ہو گیا۔ سب سے بڑی بیٹی موسمی دلوئی پارولڈنگا شکشانیکیتن آشرم اسکول کی 12ویں جماعت کی طالبہ ہے۔ اس کا امتحانی مرکز بولپور شیل بالا ہائی اسکول فار گرلز ہے۔