مغربی بنگال کے جادب پور یونیورسٹی کی خاتون پروفیسر کے ساتھ اس وقت بدسلوکی ہوئی جب وہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں منعقد مظاہرے کے قریب سے گزررہی تھی۔ اس وقت دائیں بازوں کی تنظیم سے تعلق رکھنے والے ممبران ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے لگے۔
جادب پور یونیور سٹی کی خاتون اسسٹنٹ پروفیسر دویوتا مجمدار نے بتایا کہ اسی ہفتے سوموار کودائیں بازوں کی جماعت شیام پرساد مکھرجی اسمارک سمیتی کے 50سے60ممبران جادو پور یونیورسٹی کے قریب بس اسٹینڈ کے قریب این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں مظاہرہ کررہے تھے۔
اس میں بی جے پی کے لوک سبھا رکن شانتانو ٹھاکر اور راجیہ سبھا رکن سواپنا داس گپتابھی شریک تھے۔
خاتون پروفیسر مجمدار نے بتایا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں ہورہی تقریر کو سننے کیلئے روک گئیں،تھوڑی دیر بعد ہی مسلم مخالف تقریریں ہونے لگیں اور مقررین جادب پوریونیورسٹی کیمپس سے متعلق بھی زہر آلود بیان دینے لگے۔