اردو

urdu

ETV Bharat / state

وشوبھارتی یونیورسٹی کے طالب علم کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم

وشو بھارتی کیمپس میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران آئین ہند کے پریمبیل کو پڑھنے پر طالب علم کو ہاسٹل سے باہر کردیا گیا ہے۔

وشوبھارتی یونیورسٹی طلب علم کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم
وشوبھارتی یونیورسٹی طلب علم کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم

By

Published : Jan 30, 2020, 7:44 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 1:48 PM IST

مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے شانتی نکیتن میں واقع مرکزی یونیورسٹی وشو بھارتی کیمپس میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران آئین ہند کے پریمبیل کو پڑھنے پر طالب علم کو ہاسٹل سے باہر کردیا گئا ہے ۔


جبکہ یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے۔اب یونیورسٹی نے وائس چانسلر کے اس بیان پر احتجاج کرنے والے طلباء کو ہی ہاسٹل سے نکال باہر کردیا ہے۔

وشو بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بیدیوت چکرورتی نے 26جنوری کو یونیورسٹی میں منعقد ایک تقریب میں احتجاجی مظاہرے میں آئین کے پریمبل پڑھنے والوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پریمبل کو پڑھ رہے ہیں۔

انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ اقلیتی ووٹوںسے پاس ہوا تھا اور صرف 293ووٹوں سے پاس ہوا تھا اور ہندوستان کے دستور کا پریمبل ہمارے لیے کوئی وید کا درجہ نہیں رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ جب وائس چانسلر یہ بیان دے رہے تھے اس وقت چند طلباء نے وائس چانسلر کے بیان کو ریکارڈ کرلیا تھا مگر یونیورسٹی انتظامیہ نے وائس چانسلر کے بیان کو ریکارڈ کرنے والے طلباء کے خلاف یہ کہتے ہوئے کارروائی کی ہے کہ اس ریکارڈ کو لے وائس چانسلر بدیوت چکرورتی کی شبیہ کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے۔

وشوبھارتی یونیورسٹی طلب علم کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم

وائس چانسلر کے اس بیان پر تنازع پیدا ہونے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعہ ان طلبا ء کی نشاندہی کی جن لوگوں نے ویڈیوکو ریکارڈ کیا تھا۔کل رات انڈرگریجوٹ طلباء سے پوچھ تاچھ کی گئی اور اگلی صبح انہیں یونیورسٹی چھوڑنے کی ہدایت دی گئی۔

ہاسٹل خالی کرچکے طالب علم نے ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں اپنے گھر آچکا ہوں،میرا پریوار ایک کرایہ کے مکان میں رہتا ہے اس لیے میں اس تنازع میں پڑنا نہیں چاہتا ہوں۔اس لیے مجھے کال نہ کریں۔

طالب علم کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت ہاتھ سے لکھے ہوئے نوٹس سے دیا گیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ چوں کہ ویڈیو ریکارڈ کیا گیا ہے اس لیے 24گھنٹے کے اندر یونیورسٹی خالی کرنا پڑے گا۔

یونیورسٹی کے پروکٹر شنکر مجمدار نے کہا کہ اس ویڈیو کی وجہ سے یونیورسٹی کا ماحول خراب ہوسکتا ہے۔وشو بھارتی یونیورسٹی کے پبلک ریلیشن آفیسر انیبربن سرکارنے الزام عاید کیا کہ طلباء جان بوجھ کر وائس چانسلر کے ایڈٹ شدہ ویڈیو کو شیئر کرر ہے ہیں۔

یونیورسٹی کے فیکلٹی ایسوسی ایشن نے یونیورسٹی انتظامیہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو جلد سے جلد اس فیصلے کو واپس لیں۔ایسوسی ایشن کے صدر سدیپتا بھٹاچاریہ نے کہا کہ طلباء نے اس سے قبل کبھی متنازع تقریر نہیں کی ہے۔اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو پھر اس کیلئے خود ہی وائس چانسلر ذمہ دار ہوں گے۔

خیال رہے کہ وائس چانسلر نے کچھ دن قبل طلبا ء کو سبق سیکھانے کی دھمکی دی تھی اس سے ناراض ہوکر کچھ طلباء نے وائس چانسلر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 15 جنوری کو وشو بھارتی یونیورسٹی کے بوائز ہاسٹل میں اکھل بھارتیہ ودیارتیہ پریشد کے حامیوں ن ے طلباء کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔دودن قبل ہی وشو بھارتی یونیورسٹی انتظامیہ نے کیمپس پر احتجاج کرنے پر پابند عاید کردگی تھی۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 1:48 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details