اردو

urdu

ETV Bharat / state

'وزیراعلیٰ کے طور پر کسی چہر ے کی ضرورت نہیں'

ریاستی بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ 'آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے وزیراعلیٰ کے طور پر کسی چہرے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے پاس امیدوار ہیں۔'

'وزیراعلیٰ کے طور پر کسی چہر ے کی ضرورت نہیں'
'وزیراعلیٰ کے طور پر کسی چہر ے کی ضرورت نہیں'

By

Published : Feb 13, 2020, 11:37 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 6:41 AM IST

مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلی کے طور پر کسی شخصیت کو سامنے لا نے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

'وزیراعلیٰ کے طور پر کسی چہر ے کی ضرورت نہیں'

بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے یہ بات اسوقت کہی جب بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن سوپن داس گپتا نے بنگال کے اسمبلی انتخابات میں وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شا ہ پر انحصار کرنے کے بجائے وزیرا علیٰ کے طور پر کسی مقامی لیڈر کو پیش کرنے کامشورہ دیا۔

دلیپ گھوش نے کہا کہ سوپن داس گپتا کو اس طرح کے معاملات کا ذکر عوامی سطح پر کرنے کے بجائے پارٹی سطح پر کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سوپن داس گپتا سینئر لیڈر ہیں،اس حیثیت سے انہیں پارٹی فورم میں مشورے دینے کاپورا حق ہے مگر اس طرح کی باتیں پبلک اور سوشل سائٹ پر نہیں کرنی چاہئیں۔یہ سب پارٹی کے اندرونی معاملات ہیں اور اس لیے پارٹی کے اندر ہی ان پر غور و فکر ہونا چاہیے۔

تاہم مسٹر گھوش نے مسٹر گپتا کے مشورے کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں ہم نےانتخابات جیتے یا ہارے ،پارٹی نے کبھی کسی کو بھی بنگال میں وزیرا علیٰ کے طور پر پیش نہیں کیا۔2021میں اسمبلی انتخابات ہیں۔میرے خیال سے کسی بھی حتمی فیصلے سے قبل ہمیشہ اس نوعیت کی باتوں سے گریز کرنا چاہیے۔

'وزیراعلیٰ کے طور پر کسی چہر ے کی ضرورت نہیں'

11فروری کو دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعدسوپن داس گپتا نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے تین مشورے دیئے(1)مستحکم حکمرانی کے ساتھ نظریاتی جدوجہد ضروری ہے۔(2)متحرک مقامی لیڈر شپ اور(3) اسمبلی انتخابات میں پارٹی مودی اور شاہ پر زیادہ بھروسہ کرنے کے بجائے مقامی طور پر کسی کو سامنے لائے۔

سوپن داس گپتا کے مشورے پر کرنل دیب تانشو چودھری(ریٹائرڈ)نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حقائق کے ادراک پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔میرے خیال سے یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی بہت ہی اچھی طرح سے ہندتو، پاکستان مخالف، نیشنل ازم اور اپوزیشن جماعتوں کی حب الوطنی پر سوال اٹھاکر فائدہ حاصل کرچکی ہے اور اب اس مہم کو جارحانہ رخ دیدیا ہے مگر یہ نسخہ ہمیشہ کام نہیں آسکتا ہے۔اس کا احساس سوپن داس گپتا جیسے سینئر لیڈروکو بھی ہے۔روٹی، کپڑا اور مکان بنیادی حقیقت ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 6:41 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details