مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدردلیپ گھوش نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموں کمشیرکے علیحدگی پسندرہنماؤں کی طرح ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی بھی پاکستان کی زبان بولنے میں مصروف ہیں۔
ممتا پاکستان کی زبان بول رہی ہیں انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کیا وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان کے سفیر بنائیں گی، میں خود انہیں پاکستانی قراردیتاہوں۔ بھارتی دستور کی قسم کھاکر وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائذ ہونےو الی ممتابنرجی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کررہی ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ ممتابنرجی اور جموں کشمیر کے علیحدگی پسند رہنماؤں کے درمیان زیادہ فرق نہیں ہے۔ دونوں پڑوسی مک پاکستان کی زبان بولتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کی باتیں کرکے کیا غلط کرتے ہیں۔ پاکستان ہمارا پڑوسی ملک ہے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ پاکستان خوشحال رہے کیونکہ وہ بھی کبھی بھارت کا ہی حصہ تھا۔
دلیپ گھوش کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت اوروزیراعظم نریندر مودی کو پاکستانی سفیرکہہ کر ممتابنرجی نے بہت بڑی غلطی کردی ہے۔ آئندہ اسمبلی انتخابات میں انہیں اس کا خمیازہ بھگتناپڑے گا۔
گزشتہ سال پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظور کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی اعلیٰ سطح پر احتجاج کرنے کا مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
ترنمول کانگریس کی ہدایت کے بعد سے ہی پورے ریاست میں ترنمول کانگریس کی جانب سے شہریت ترمیمی ایکٹ ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔
شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آر سی کے خلاف احتجاجی ریلیوں میں مغربی بنگال کے عوام وزیراعلیٰ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف آوازبلند کررہے ہیں۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آرسی کے خلاف پرتشددمظاہروں کاسلسلہ جاری ہے۔