مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نئی ہٹی تھانہ کے تحت مسجد پاڑہ لائن میں واقع غیرقانونی پٹاخے کے کارخانے میں دھماکے میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
اس واقعہ کے بعد رام گھاٹ پر پٹاخوں کو نکارہ بنانے کے دوران دھماکے کے دوران متعدد افراد زخمی ہو ئے تھے۔ اس کے علاوہ نصف درجن گھروں کو نقصان پہنچا تھا۔
'مرکزی حکومت کو بنگال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے' بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کوصرف اور صرف اقتدار سے مطلب ہے ۔ وہ اپنی حکومت کو بچانے کے لئے کچھ بھی کرسکتی ہیں اور کراسکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کومنظوری ملتی ہے اور صدر کے دستخط کے بعد نیا قانون بنا جاتا ہے لیکن ممتابنرجی کو نیا قانون منظور نہیں ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ ممتابنرجی بھارتی دستور کی قسم کھا کر وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائز ہوتی ہیں اس کے باوجود پارلیمنٹ میں منظور ہونےو الے قانون کو ماننے سے انکار کرتی ہیں۔
'مرکزی حکومت کو بنگال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے' انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی پورے ریاست میں نئے قانون کے خلاف سڑکوں پر اترجاتی ہیں۔ ان کی ہدایت پر ریاست کے مختلف اضلاع میں پرُتشدد مظاہرے ہوتے ہیں۔
دلیپ گھوش کہنا ہے کہ اس کے بعد نئی ہٹی میں دھماکے ہوتے ہیں اور پانچ لوگ مارے جاتے ہیں لیکن وزیراعلیٰ کو ان سب باتوں کا ذرا بھی خیال نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے عوام نے 2019 میں بی جے پی کے حق میں ووٹ دیا اور اب 2021 میں بھی اسمبلی انتخابات کے دوران نریندر مودی کی پارٹی کوکامیا ب بنائیں گے۔