متنازعہ بیانات کے لئے مشہور مغربی بنگال بی جے پی کے صدر اور مدنی پر لوک سبھا سے ممبر رکن پارلیمان دلیپ گھوش نے آج کہا ہے کہ نوٹ بندی کے دوران کئی افراد کی موت ہوگئی تھی لیکن شاہین باغ میں گزشتہ ایک مہینے سے احتجاج اور دھرنا ہورہا ہے اس کے باوجود بھی ایک بھی موت نہیں ہوئی ہے۔
'شاہین باغ دھرنے سے متعلق بنگال بی جے پی کے صفر کا متنازعہ بیان' کولکاتا پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےممتا بنرجی اور اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کے دوران قطار میں کھڑے ہونے کی وجہ سے کئی لوگوں کی موت ہو گئی تھی مگر شاہین باغ میں اتنی سرد رات میں گذشتہ 40 دنوں سے خواتین دھرنا دے رہی ہیں۔
اس کے باوجود ایک بھی موت نہیں ہوئی ہے یہ تعجب خیز ہے۔آخر یہ لوگ کیا کھاتے ہیں ۔ان پر موسم کا اثر کیوں نہیں ہورہا ہے ۔
گھوش نے کہا کہ کولکاتا میں بھی کئی مقامات پر دھرنے اور مظاہرے ہورہے ہیں یہ سب سیاسی سرپرستی میں ہورہا ہے ۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے اس سے قبل جلسے کو خطاب کر تے ہوئے کہا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والو ں کو اتر پردیش اور کرناٹک کی طرح گولی ماردینی چاہیے۔
'شاہین باغ دھرنے سے متعلق بنگال بی جے پی کے صفر کا متنازعہ بیان' اس کے بعد رکن پارلیمان نے کہا تھاکہ بنگال سے دوکڑوڑ بنگالی مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی تیاری کمل ہوگئی ہے۔ بس اب وقت کا انتظار ہے۔
دلیپ گھوش نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ مغربی بنگال کے تمام دنشوار ، ادیب بندر ہیں اس لئے وہ وزیراعلیٰ کے کہنے کے مطابق چلتے ہیں۔