اردو

urdu

ETV Bharat / state

بنگال بی جے پی کے رہنما کا این آر سی پر یوٹرن - بھارتیہ جنتاپارٹی کے سنیئر رہنما مکل رائے

ریاستی بی جے پی کے سنیئر رہنما مکل رائے نے این آر سی پر یوٹرن لیتے یوئے کہاکہ بنگال میں این آ ر سی کی ضرورت نہیں ہے جبکہ سی اے اے سے کسی کی شہریت چھینی نہیں جائے گی۔

بنگال بی جے پی کے رہنما کا این آر سی پر یوٹرن
بنگال بی جے پی کے رہنما کا این آر سی پر یوٹرن

By

Published : Jan 23, 2020, 6:04 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 3:31 AM IST

مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے سنیئر رہنما مکل رائے نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ پرم حکمراں جماعت ترنمول کا نگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں این آ ر سی کی ضرورت نہیں ہے۔اسے نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ریاست میں جب این آرسی نافذ ہین نہیں ہوگا تواس پر سیاست کر نے کی کیا ضرورت ہے۔

بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ این آرسی کو لے کر اتنی سیاست اچھی نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کا ریاست میں این آ ر سی کو نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

مکل رائے کاکہنا ہے کہ یہ بات سچ ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کو مغربی بنگال میں نافذ کیاجائے گا۔ ریاست میں نئے قانون کو نافذ ہونے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ بھارتی عوام کے لیے ہے ۔ اس سے بھارتی عوام کو فائدہ ہوگا۔ ہرشخص بھارتی ہے ۔ اسے ثابت کرنے کے لیے دستاویزات پیش کرنے کو کہاجائے تو اس میں برائی کیا ہے۔

بنگال بی جے پی کے رہنما کا این آر سی پر یوٹرن

مکل رائے کاکہنا ہےکہ مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ، بایاں محاذاور کانگریس نے بنگال کے لوگوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ کےنام پر لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔

بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ ریاست کے عوام شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آ ر سی کو لے کر کافی دہشت میں ہیں۔ لوگوں کو دہشت میں مبتلا کرنے والی سیاست جماعتیں لاء اینڈ آرڈر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ایک ایکٹ کو منظوری ملی ہے ۔ صدر جمہوریہ نے اس نئے قانون پر دستخط کیا ہے۔ لوگوں کو اس پر بھروسہ کرنا چاہیے ۔

بنگال بی جے پی کے رہنما کا این آر سی پر یوٹرن

مکل رائے کے مطابق شہریت ترمیمی ایکٹ ایک بار نافذ ہونے دئیجے ۔اگر اس میں کوئی خمی ہوگی تو اس پر کام کیا جا ئے گا لیکن یہ کیا نیا قانون کے نافذ ہونے سے قبل ہی اس پر ہنگامہ کھڑ اکردیا گیا ہے۔

Last Updated : Feb 18, 2020, 3:31 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details