مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما شانتین باسو کاکہنا ہے کہ بالی ووڈ کے ویٹرن ایکٹر نصر الدین شاہ سمیت مغربی بنگال کے دانشور اور ادیب کو کچھ سمجھ نہیں آتا ہے لئے وہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نصرالدین شاہ کو بھارت میں وہ سب کچھ ملا جس کی وہ تنما کرتے ہیں لیکن پتہ نہیں کیوں انہیں بھارت سے زیادہ پاکستان سے محبت ہے۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ پاکستان میں کچھ ہوتا ہے وہ تکلیف ہوتی ہے۔ بھارت میں کچھ بھی ہو تا ہے تووہ کہتے ہیں ملک میں خوف کا ماحول ہے۔
بی جے پی کے رہنما کی نصرالدین شاہ پر تنقید مسٹر باسو کاکہنا ہے کہ آخر کب تک ایسا چلے گا لوگوں کو یہ بات سمجھ میں آجانی چاہیے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ لائی ہے اس کا مقصد ملک میں رہنےو الے پاکستانی، بنگلہ دیشی اور افغانستان کے ہندؤں کو شہریت دینا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر یہ بات نصرالدین شاہ سمیت مغربی بنگال کے دانشوروں اور ادیبوں کو سمجھ نہیں آتی ہے تو اس سے زیادہ افسوس کی بات اور کچھ نہیں ہوسکتی ہے۔
بی جے پی کے رہنما کہنا ہے کہ نصرالدین سمیت تمام دانشوروں اور ادیبیوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں کھل کر سامنے آنے کی ضرورت ہے کہوں کہ یہ قانون کسی کے خلاف نہیں ہے بلکہ بھارتیوں کے حق کے لیے بنایاگیا ہے۔ اس پر تنقید جایز نہیں
بی جے پی کے رہنما کی نصرالدین شاہ پر تنقید واضح رہے کہ مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما شانتین باسو نے گزشتہ روز شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں جلسے کو خطاب کرتے متنازعہ بیان دیا تھا ۔
انہوں نے جلسے کے دوران کہا تھا کہ ہندو ہونا ہی سی اے اے کے لیے سرٹیفیکٹ ہے۔ ایک کروڑ بنگالی مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ بنالیاگیا ہے۔