مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نئی ہٹی تھانہ کے تحت مسجد پاڑہ لائن میں واقع غیرقانونی پٹاخے کے کارخانے میں دھماکے میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
'بنگال بارود کے ڈھیر پر ' اس واقعہ کے بعد رام گھاٹ پر پٹاخوں کو نکارہ بنانے کے دوران دھماکے کے دوران متعدد افراد زخمی ہو ئے تھے۔ اس کے علاوہ نصف درجن گھروں کو نقصان پہنچا تھا۔
ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری راہل سنہا نے کہاکہ مغربی بنگال میں بم دھماکے نہیں ہوتے ہیں کیونکہ بنگال دہشت گردوں کا محفوظ مقام بن چکا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کھاگڑا گڑھ میں ہوئے دھماکے کو بھی معمولی واقعہ سمجھا گیا تھا۔ لیکن این آ ئی اے کی تفتیش کے بعد پتہ چلا تھاکہ کھاگھڑا گڑھ دھماکے میں بین الاقوامی دہشت گرد ملوث تھے۔
'بنگال بارود کے ڈھیر پر ' بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ کو سیاست چھوڑ کر نئی ہٹی میں ہوئے دھماکے کی تفتیش کی ذمہ داری مرکزی ایجنسیوں کو سونپنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ بنگال دہشت گردوں کا محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔ یہاں تیار ہونےو الے بارود کو ملک کے مختلف ریاستوں میں سپلائی کیاجاتاہے۔اس لیے نئی ہٹی دھماکے کی تفتیش کی ذمہ داری این آئی اے کو دینے کا اعلان کرے ۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہےکہ اگر وہ این آ ئی اے تفتیش کا اعلان نہیں کرتی ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بنگال کو دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنانے میں آمادہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نئی ہٹی دھماکے سے متعلق تمام تفصیلی معلومات مرکزی حکومت کو سونپ دی گئی ہے ۔اگر وزیراعلیٰ این آ ئی اے تفتیش کا اعلان نہیں کرتی ہیں تو مرکزی حکومت کو اس ضمن میں کوئی ٹھوس اٹھانے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔