مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کےپرائمیری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر اور ترنمول کانگریس کے تعلیمی شعبہ کے رہنما کی قیادت میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ ریاست کے تمام اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج جاری ہے
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی جلوس میں اساتذہ کے علاقہ عام لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
پرائمیری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر اور ترنمول کانگریس کے تعلیمی شعبہ کے رہنما ملائی نائک کاکہنا ہے کہ اساتذہ کے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سڑکوں پرم اترنے کا مطلب یہ ہے کہ سماج نئے قانون کے خلاف ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج انہوں نے کہاکہ جب سماج کسی کے قانون کے خلاف ہو جائے توحکمراں جماعت کو سمجھ لینی چاہئے کہ لوگوں کا ان پر سے بھروسہ اٹھ گیا ہے۔
گوتم گھوش کاکہنا ہے کہ سماج اس طرح کے قانون کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں ہوگا ۔ حکمراں جماعت کواس پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت جاری رہے گی ۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج میں لوگوں کی بھیڑامڈتی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف مسلسل احتجاج کررہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے علاوہ بایاں محاذ کی تمام حلیف جماعت، کانگریس بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر اتر چکی ہے۔
دہلی کے شاہین باغ کے طرز پر کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں گزشتہ دومہینوں سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف خواتین دھرنے میں بیٹھی ہوئیں۔ خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے متعلق نہیں ہے۔