مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں وااقع پریڈنسی یونیورسٹی کے طلباء شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف انوکھا احتجاج کیا۔
یونیورسٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر طلبا نے احتجاجی پروگرام کا انعقادکیا گیا ہے ۔
پریڈنسی یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج اس موقع پر بڑی تعداد میں سابق طلباء بھی جمع ہوئے اور اس بل کے خلاف دستخط بھی جمع کیا گیا۔
اس سے قبل بھی پریڈنسی یونیورسٹی کے طلباء نے بی جے پی دفتر کا گھیرائو کیا تھا۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری ملنے کے بعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے تمام اضلاع میں شہریت تر میمی ایکٹ کے خلاف پرامن مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔روزانہ خواتین کی تعداد میں اضا فہ ہوتاجا رہا ہے۔
اس دوران کولکاتا کے پارک سرکس میں گزشتہ 13 دنوں سے خواتین شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہی ہیں۔ کولکاتا کا پارک سرکس دہلی کا شاہین باغ بن چکا ہے۔
پریڈنسی یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج پریڈنسی یونیورسٹی کے طلباء کا کہنا ہے کہ نئے قانون سے عام بھارتیوں کو صرف اورصرف دشواریوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔ مرکزی حکومت نے ایکٹ بنانے میں جلدبازی کردی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جلدبازی کے سبب عام لوگوں میں خوف وہراساں میإ مبتلا ہیں۔