اردو

urdu

ETV Bharat / state

بنگال کانگریس پرینکاگاندھی کو اپنی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز

بنگال کانگریس کے کارکنا ن پرینکاگاندھی کو بنگال سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز دی ہے.

بنگال کانگریس پرینکاگاندھی کو اپنی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز
بنگال کانگریس پرینکاگاندھی کو اپنی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز

By

Published : Feb 22, 2020, 10:46 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 5:49 AM IST

مغربی بنگال کانگریس نے پرینکاگاندھی کو راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویزبھیجتے ہوئے کہا کہ بنگال کانگریس کے کارکنا ن پرینکاگاندھی کو بنگال سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز دی ہے۔

بنگال کانگریس پرینکاگاندھی کو اپنی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز

سینئر کانگریسی رہنما ویر سنگھو ی نے آج کہا ہے کہ پارٹی اعلیٰ قیادت کے سامنے اس تجویز کو رکھا جائے گا اور ملک کی دوسری ریاستوں مدھیہ پردیش، چھتس گڑھ اور پنجاب سے بھی اس طرح کی تجویزیں آئی ہیں ۔پارٹی اعلیٰ قیادت ورکروں کے اس جذبے کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

کانگریس کے ہیڈ کوارٹر بدھان بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویر سنگھوی نے کہا کہ مرکزی حکومت غداری کے قانون کا بے جا الزامات عاید کررہی ہے اور حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والوں پر بےدریغےیہ دفعہ لگاکر لوگوں کو جیل بھیج رہی ہے۔

بنگال کانگریس پرینکاگاندھی کو اپنی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز

انہوں نے کہا کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ شہریت ترمیمی بل پاس ہونے کے بعد سے اب تک 156غداری کے کیس درج کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں یہ ایک ریکارڈ ہے ۔صرف دو مہینے میں اتنے بڑے پیمانے پر غداری کے مقدمے انگریزوں کے دور اقتدار میں بھی نافذ نہیں کیا گیا تھا ۔

بنگال کانگریس پرینکاگاندھی کو اپنی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کی تجویز

ویر سنگھوی نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی شبیہ کو پوری دنیا میں خراب کیاہے ۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر کے اخبارات میں ہندوستانی میں حقوق انسانی کے تحفظ کے حوالے لکھا جارہا ہے کہ ہندوستان میں مذہبی اقلیتیں محفوظ نہیں ہے ۔

جبکہ ماضی میں ہندوستان کے جمہوری نظام اور اقلیتوں کے حوالے سے تعریف ہوتی تھی مگر آج یہ آج حالات کےلئے کون ذمہ دار ہے۔انہوں نے واشنگٹن پوسٹ ملسل ہندوستان میں نفرت کے ماحول میں اضافہ پر لکھ رہا ہے ۔

ویر سنگھوی نے مودی حکومت کو اگر ملک کی فکر ہے تو اسے اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جولوگ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں ہم ان کی کسی بھی صورت میں حمایت نہیں کرتے ہیں اور اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیاجانا چاہیے مگر اس کی آڑ میں حقوق انسانی کی تلفی بھی نہیں ہونی چاہہیے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ دو مہینے میں جو صورت حال وہ انتہائی تشویش ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی معیشت کو 2.4بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے ۔

سیاحت کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے گزشتہ دو مہینے میں 86فیصد گراوٹ آئی ہے ۔کیا اپنے ہی ملک میں کسی شہری کو یرغمال بنایاجاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور این آر سی کی آڑ میں مودی حکومت نفرت کی سیاست کررہی ہے اس سے ملک میں عدم اطمینان کا ماحول پید ا ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف گاندھی جی کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کیاجاتا ہے تو دوسری طرف گاندھی جی کے اصولوں کی ہی پامالی کی جاتی ہے۔

ویر سنگھوی نےکہا کہ مودی حکومت معاشی مورچہ پر ناکام ہوچکی ہے ۔حکومت کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔مہنگائی اس وقت اپنے سب سے اوپر ہے ۔جی ڈی پی میں مسلسل گراوٹ جاری ہے ۔اور خردہ بازار میں بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 5:49 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details