مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بیل ڈانگہ،بہرامپور،جنگی پور،ہگلی ضلع کے قاضی پاڑہ، رشٹرا ،شمالی 24 پرگنہ کے مختلف مقامات پر بد نماز جمعہ لوگوں نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف سڑکوں پر اتر آ ئے۔
بنگال میں شہریت ترمیمی بل کاسوال ہی نہیں ہے' مظاہرین نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی اور وزیراعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ اور بنگال کے بھارتیہ جنتاپارٹی کے ارکان پارلیمان کے پتلے نذرآتش کیے۔
مظاہرین کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی بل صرف اور صرف مسلمانوں کے خلاف ہے ۔ مسلمانوں کو ہدف بنانے کے لیے شہریت ترمیمی بل اور این آرسی جیسا قانون بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم بھارتی ہیں اور مرتے دم تک بھارتی رہیں گے۔ کوئی بھی ہم سے شہریت چھین نہیں سکتا ہے۔ اگر کوئی ایسا کرنے کی غلطی کرتا ہے تو پورے ملک میں احتجاج کاسلسلہ شروع ہوجائے گا۔
مظاہرین کاکہنا ہے کہ وزیرداخلہ امت شاہ نے مسلمانوں کے خلاف زہراگلتے رہتے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کو مین اسٹریم سے دورکرنے کی جو سازش رچی ہے وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی۔
ان کامزید کہنا ہے کہ مغربی بنگال جیسی پرُامن ریاست کو تشدد کی آگ میں جھونکنے کے لیے بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنماؤں نے اپنی طاقت لگادی ہے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوپائے۔
بھارتیہ جنتاپارٹی نے ناکامی کودکھتے ہوئے شہریت ترمیمی بل اور این آرسی کے ذریعہ ریاست کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ اپنے مقصد میں کامیا ب نہیں ہوگی۔