مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 57 سالہ سمیدہ خاتون کا پارک سرکس میدان میں ہی دل کا دورہ پڑا ۔انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی موت ہوگئی ۔
اس واقعہ کے بعد پارک سرکس میدان کی فضا مغموم ہے۔ پارک سرکس میدان میں جہاں دھرنا جاری ہے ۔ وہاں سیاہ جھنڈے لگائے گئے ہیں۔ اتوار کے روز پورے دن مائک بند رکھا گیا تھا۔ سمیدہ خاتون اور ان کا بیٹا اور بہو روز دھرنے میں شامل ہوتے تھے ۔
سمیدہ خاتون کی قربانی ہم نہیں بھولیں گے ان کو ذیابیطس اور دل لے عارضے میں مبتلا تھیں لیکن اس کے باوجود وہ روزانہ دھرنے میں شامل ہوتی تھیں۔ ان کے ساتھ دھرنے پر بیٹھنے والی شہناز بیگم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سمیدہ خاتون ہماری بزرگ تھی ۔
پہلے دن سے ہی وہ دھرنے پر آ رہی تھی وہ ذیابیطس اور دل کے عارضہ میں مبتلا ہونے کے باوجود پابندی سے یہاں آتی تھی۔ وہ کہتی تھی کہ جب سے سی اے اے اور این آر سی مرکزی حکومت نے نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مجھے نیند نہیں آتی ہے ۔ میں ہمیشہ سوچتی رہتی ہوں کہ ہمارے بچوں کا کیا ہوگا ۔
سمیدہ خاتون کی قربانی ہم نہیں بھولیں گے گزشتہ چار دنوں سے ان کی طبعیت اچھی نہیں تھی لیکن وہ پھر ایسی حالت میں یہاں پابندی سے آتی تھی اور دیر رات گھر جاتی تھیں ان کی جان سی اے اے اور این آر سی نے لی ہے ان کی قربانی ہم نہیں بھولیں گے انہوں نے آئندہ آنے والے نسلوں کے خاطر جان دی ہے ان کی یہاں بیٹھیں تمام خواتین کو وہ حوصلہ دے کر گئیں ہیں ہم اب یہاں آخری سانس تک بیٹھے رہیں گے جب تک کہ یہ قانون واپس نہیں لے لیا جاتا ہے ۔