دہلی کے جامعہ میں احتجاجی ریلی کے دوران جو واقعہ پیش آیا.اس میں ایک طالب کو گولی لگی ملک مختلف مقامات پر اس طرح کے احتجاج و مظاہرے جاری ہے۔ کولکاتا کے بھی مختلف علاقوں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے جاری ہیں۔
کئی جگہوں پر خواتیں دھرنے پر بھی بیٹھی ہوئیں ہیں کولکاتا میں پارک سرکس میدان میں بھی بڑی تعداد میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ سینکڑوں مرد بھی یہاں ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف روزانہ مظاہرہ کرتے ہیں وہیں
دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں دوسری جانب سی اے اے اور این آر سی کی حمایت کرنے والے لوگ بھی موجود ہیں اور جس طرح کے بیانات سیاسی رہنماؤں کے بیانات سامنے آ رہے ۔ ویسے میں ماحول خراب ہو سکتا ہے اور ماہرین دہلی کے جامعہ میں پیش واقعہ کے لئے اسی طرح کے بیانات کو ذمہ دار ماں رہے ہیں۔
دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے کی قیادت کرنے والی عصمت جمیل نے کہا کہ دہلی کے جامعہ جو واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالب علم کو گولی لگی اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن کولکاتا میں یا خصوصی طور پر پارک سرکس میدان میں اس،طرح کے واقعات رونما ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ہے ۔
کیونکہ یہاں کی پولس ایسا ہونے نہیں دے گی اور نہ خاموش تماشائی بنی رہے گی ریاستی حکومت اس معاملے بہت چاک و چوبند ہے اور اس طرح کی چیزوں پر پولس اور انتظامیہ کی گہری نظر ہے کیوں احتجاجی کے بھیڑ میں کوئی بھی شامل ہو سکتا ہے اس لیے ہمیں ہشیار رہنے کی ضرورت ہے پر ہمیں امید ہے کہ یہاں اس طرح کا کوئی پیش نہیں آئے گا۔
دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں واضح رہے کہ گزشتہ 26 دنوں سے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف خواتین احتجاجی دھرنے میں بیٹھی ہوئیں ہیں۔ خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔